سابق چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ این ایچ آر سی کے چیئرمین سے متعلق خبروں کی تردید کی

نئی دہلی ،20 دسمبر :۔

سابق چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کے سلسلے میں ایک خبر گردش کر رہی ہے کہ مودی حکومت انہیں ایک اہم عہدے پر فائز کرنے کی تیاری کر رہی ہے سابق چیف جسٹس نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے جمعہ کو کہا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن کے چیئرپرسن کے عہدے کے لیے ان پر غور کیے جانے کی میڈیا رپورٹس "جھوٹی” ہیں۔

ملک کے 50ویں سی جے آئی ، جنہوں نے 10 نومبر کو عہدہ چھوڑا، نے   بتایا، "یہ غلط ہے۔ فی الحال، میں اپنی ریٹائرڈ زندگی سے لطف اندوز ہو رہا ہوں۔

سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) ارون کمار مشرا نے یکم جون کو اپنی میعاد پوری کرنے کے بعد سے این ایچ آر سی کے چیئرپرسن کا عہدہ خالی پڑا ہے۔ اس لئے یہ اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ مودی حکومت   سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کو قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کا چیئرمین بنا سکتی ہے۔

واضح   وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی کمیٹی نے  گزشتہ  روزقومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کے اگلے چیئرپرسن کے انتخاب کے لیے میٹنگ کی۔  اس اہم میٹنگ میں وزیر داخلہ امت شاہ، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے شرکت کی۔  تاہم ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی میں شامل اپوزیشن ارکان نے حکومت کی جانب سے چیئرپرسن اور ایک رکن کے انتخاب پر عدم اتفاق کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ارون کمار مشرا کی یکم جون کو میعاد مکمل ہونے کے بعد این ایچ آر سی کے چیئرمین کا عہدہ خالی ہے۔  اس کے بعد NHRC کی رکن وجیا بھارتی سیانی کو قائم مقام چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے۔  یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ہندوستان کے سابق چیف جسٹس یا سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو سلیکشن کمیٹی کی سفارش پر صدر جمہوریہ کے ذریعہ این ایچ آر سی کا چیئرپرسن مقرر کیا جا سکتا ہے۔  ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن ارکان اپنا اختلافی خط جلد جمع کرا سکتے ہیں تاہم اجلاس میں ہونے والے فیصلے پر بات کرنے سے انکار کر دیا۔  ذرائع کے مطابق اس حوالے سے جلد نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔