سابق صدر جمہوریہ کے انتقال پر 7 دن کے سرکاری سوگ کا اعلان، جماعت اسلامی ہند سمیت ملک کی اہم شخصیات کا اظہار تعزیت
پرنب مکھرجی کووڈ-19 سے متاثر پائے گئے تھے ۔
سابق صدر کو خراج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے حکومت نے پیر کی شام سے یعنی 31 اگست سے 6 ستمبر تک پورے ملک میں سات روز کے سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے۔ سابق صدرجمہوریہ کی کل پھیپھڑوں میں انفیکشن کے بعد حالت مزید خراب ہوگئی تھی‘ انہیں پچھلے مہینے کی 10 تاریخ کو اسپتال میں سابق صدر جمہوریہ ہند اور کانگریس کے سینیئر لیڈر پرنب مکھرجی پیر کی شام، 31 اگست ، کو چوراسی برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کے بیٹے ابھیجیت مکھرجی نے ٹوئٹر پر لکھا:
انتہائی دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ آر آر اسپتال کے ڈاکٹروں کی ان تھک کوششوں ، اور ملک بھر کے عوام کی دعاؤں اور پرارتھناؤں کے باوجود میرے والد پرنب مکھرجی ابھی ابھی انتقال کر گئے۔ میں آپ تمام لوگوں کا [آپ کی نیک خواہشات کے لیے] ممنون ہوں۔
قوم ایک عظیم محبت وطن اور ممتاز شخصیت جناب پرنب مکھرجی کے انتقال پر سوگ منارہی ہے۔ انھوں نے 2012 سے 2017 تک صدر جمہوریہ ہند کے طور پر خدمات انجام دیں۔
پرنب مکھرجی بنگال کے ضلع بیر بھوم کے ایک چھوٹے سے گاوں مراتی میں مجاہدین آزادی کمدا کنکر مکھرجی اور راج لکشمی کے یہاں پیدا ہوئے تھے۔ انھوں نے تاریخ اور سیاسیات میں سند حاصل کی اور کولکاتہ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری بھی حاصل کی۔ اس کے بعد ایک کالج ٹیچر اور صحافی کی حیثیت سے ان کی پیشہ وارانہ زندگی کا سفر شروع ہوا۔ قومی تحریک مین اپنے والد کی خدمات سے حوصلہ پاکر جناب مکھرجی پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں منتخب ہونے کے بعد 1969میں پوری طرح سے عوامی زندگی آگئے۔ آنجہانی وزیراعظم اندراگاندھی کی سرپرستی میں جناب مکھرجی نے اپنے سیاسی کریئر میں تیزی سے کامیابیاں حاصل کیں۔ انھوں نے وزیرخزانہ، دفاع، امورخارجہ اور کامرس کے وزیر کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دیں۔ وہ راجیہ سبھا کے لیے پانچ بار اور لوک سبھا کے لیے دو بار منتخب ہوئے۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند اور نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے سابق صدر جمہوریہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اُن کے انتقال سے ایک دور کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ عوامی زندگی میں انھوں نے انتہائی دانش مندی کے ساتھ بھارت کی خدمت کی۔ جناب کووند نے کہا کہ قوم نے اپنے ایک انتہائی قابل سپوت کو کھو دیا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ ملک نے ایک بڑا محب وطن کھو دیا ہے۔ وہ ادنیٰ مقام سے شروعات کرنے کے بعد اپنی سخت محنت، ڈسیپلن اور انہماک سے وہ ملک کے اعلیٰ ترین آئینی عہدے پر پہنچے۔ نائب صدر نے کہا کہ پرنب مکھرجی اپنے طویل اور منفرد عوامی خدمت کے دور میں، جس عہدے پر بھی رہے اُس کے وقار میں اضافہ کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جناب پرنب مکھرجی نے ملک کی ترقی کے سفر پر ایک اَنمِٹ نشان چھوڑا ہے۔ ایک انتہائی دانشور اور عظیم محب وطن جناب مکھرجی کو تمام سیاسی حلقوں اور سماج کے تمام طبقوں میں احترام کی نظر دیکھے جاتے تھے۔
جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے سابق صدر جمہوریہ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے۔ ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ہمیں سابق صدر جمہوریہ ہند شری پرنب مکھرجی کے انتقال پر انتہائی رنج ہے ۔ جماعت اسلامی ہند اس موقع پر تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔ انھوں نے اس موقع پر آنجہانی پرنب مکھرجی کے ایک اہم قول کو یاد کیا جو انھوں نے ملک کو نصیحت کے طور پرفرمایا تھا:
’’ہمیں تشدد، غصے اور تنازعے سے نکل کر امن، یک جہتی اور خوش حالی کی جانب قدم بڑھانا ہوگا، ہمارا ملک اسی کا حق دار ہے۔‘‘
سابق صدر کے احترام میں پورے بھارت میں 6 ستمبر تک‘ 7 دن کا سوگ منایا جائے گا۔ سرکاری سوگ کی اِس مدت میں تمام عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا اور کوئی سرکاری تقریب منعقد نہیں ہوگی۔