ریل بنانے کے شوق نے 25 سالہ ٹینس کھلاڑی کی جان لے لی
بیٹی کے شوق سے ناراض باپ نے ہی بیٹی کو مار ڈالا،گرفتار، رادھیکا یادو ریاستی سطح کی ٹینس کھلاڑی تھی

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ، 11 جولائی:
یقیناً موبائل اکیسویں صدی میں ایک عظیم انقلاب ہے ،اس نے بہتوں کی زندگی کو تبدیل کر دیا ،متعدد طلبا نے اس کے مثبت استعمال سے اپنی زندگیاں سواریں،اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا،تعلیم میں اعلیٰ مقام تک پہنچے اور دنیا میں اپنا نام روشن کیا۔بہت سے لوگوں کی زندگیوں میں اس چھوٹے سے آلے نے انقلاب برپا کردیا۔غربت اور تنگی کی زندگی میں اس چھوٹے سے آلے نے انہیں عالی شان زندگی دی مگر وہیں دوسری طرف اس چھوٹے سے آلے کے حد سے زیادہ استعمال نے کئی خاندانوں کو تباہ برباد کر دیا،ہنستا کھیلتا خاندان رنج و غم کی عمیق کھائیوں میں چلا گیا۔متعدد طلبا کی زندگی برباد ہو گئی ،نوجوان ڈپریشن اور مختلف بیماریوں کے شکار ہو گئے،خاندن کے خاندان تباہ ہو گئے۔موبائل پر ریل دیکھنے اور ریل بنانے کےموجودہ اور حد سے زیادہ چلن نے تباہی کو مزید گہرا کر دیا ہے ۔ہریانہ سے تعلق رکھنے والی ایک ہونہار ریاستی سطح کی ٹینس کھلاڑی کی زندگی موبائل پر ریل بنانے کی للک کی نذر ہو گئی۔کتنی دردناک اور الم انگیز خبر ہے کہ ایک باپ اپنی 25 سالہ جوان بیٹی کے ریل بنانے کے شوق سے اس قدر دلبرداشتہ ہوا کہ اس نے خود اپنے ہاتھوں سے اپنے لخت جگر کی جان لے لی۔یہ خبر گرچہ نا قال یقین ہے مگر حقیقت ہے ۔
ریل بنانے پر ناراض باپ نے جمعرات کو ریاستی سطح کی ٹینس کھلاڑی بیٹی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس نے ملزم باپ کو گرفتار کر لیا ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ رادھیکا کو ریل بنانے کا شوق تھا۔ اس کے والد کو یہ پسند نہیں تھا۔معلومات کے مطابق 25 سالہ رادھیکا یادو اپنے خاندان کے ساتھ سیکٹر 57 کے سوشانت لوک میں رہتی تھی۔ رادھیکا کو انسٹاگرام پر ریلز بنانے کا شوق تھا۔ اس کے والد کو اس کی ریل بنانے کی عادت پسند نہیں تھی۔ گھر میں اس بات پر باپ بیٹی کے درمیان اکثر جھگڑا رہتا تھا۔ جمعرات کی دوپہر بھی دونوں کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا۔ اس دوران اس کے والد نے اپنی بیٹی رادھیکا کو اپنے ریوالور سے پانچ راؤنڈ فائر کر کے ہلاک کر دیا۔ رادھیکا کو تین گولیاں لگیں۔ گولیاں لگتے ہی رادھیکا درد سے زمین پر گر گئی۔ اس کا باپ خون میں لت پت اپنی بیٹی کے پاس ہی بیٹھا رہا۔ گولیوں کی آواز سن کر آس پاس کے لوگ ان کے گھر پہنچ گئے۔ لوگ خود ہی رادھیکا کو اسپتال لے گئے۔ اسپتال میں ڈاکٹروں نے اس کا معائنہ کیا اور اسے مردہ قرار دے دیا۔ ادھر قتل کی اطلاع پر پولیس بھی پہنچ گئی۔ پولیس نے لاش کو اسپتال سے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم ہاؤس بھیج دیا۔ پولیس نے ان کے گھر سے ریوالور بھی قبضے میں لے لیا ہے، جس سے ملزم باپ نے اپنی بیٹی پر گولیاں چلائیں۔ پولیس نے ملزم باپ کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
اپنے باپ کے ہاتھوں قتل ہونے والی رادھیکا یادو کوئی عام لڑکی نہیں تھی جو موبائلوں میں اپنا وقت ضائع کرتی رہتی ہو یا ماں باپ کیلئے درد سر ہو بلکہ وہ ایک ہونہار ریاستی سطح کی ٹینس کھلاڑی تھی جس نے متعدد کارنامے انجا دیئے تھے ،ماں باپ اور گھر خاندان کا نام روشن کر رہی تھی۔رادھیکا یادو کی انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (ITF) ڈبلز کی درجہ بندی میں پوزیشن 113؍تھی۔ رادھیکا آئی ٹی ایف ڈبلز میں ٹاپ200؍ کھلاڑیوں میں شامل تھی۔اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود بیٹی کاموبائل پر ریل بنانا اس کے لئے وبال جان بن گیا ۔اورمعاملہ ایک بیٹی کا اپنے باپ کے ہاتھوں قتل تک جا پہنچا۔