روح افزا معاملے پر ہائی کورٹ کی سخت سرزنش کے بعد بابا رام دیونےمتنازع ویڈیو ہٹانے کی یقین دہانی کرائی

ہائی کورٹ نے کہاکہ اب ہم بابا رام دیو کے خلاف توہین کا نوٹس جاری کریں گے ،سخت ہدایت کے باوجود پھر سے متنازعہ ویڈیو جاری کرنے پر سرزنش

0

(دعوت ویب ڈیسک)

نئی دہلی، یکم مئی

یوگ گرو سے کاروباری بنے بابا رام دیو کے ذریعہ روح افزا کے خلاف متنازع اور انتہائی فرقہ وارانہ اشتعال انگیز تبصرہ ان کے لئے مصیبت بن چکا ہے جو ان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہا ہے۔گزشتہ دنوں ہائی کورٹ کی سخت پھٹکار کے باوجود بابا رام دیو نے روح افزا کو لے کر پھر ویڈیو جاری کیا جس پر ہائی کورٹ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کا انتباہ دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے روح افزا معاملے پر متنازعہ بیان دینے پر بابا رام دیو کی سرزنش کی ہے۔ جسٹس امت بنسل کی بنچ نے کہا کہ بابا رام دیو کسی کے کنٹرول میں نہیں ہیں اور اپنی دنیا میں رہتے ہیں۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اب ہم بابا رام دیو کے خلاف توہین کا نوٹس جاری کریں گے، ہم انہیں یہاں بلا رہے ہیں۔

دراصل، روح افزا کے بارے میں کوئی بیان نہ دینے کے ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود، رام دیو نے ایک قابل اعتراض بیان دیتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ توہین عدالت کا کیس ہے۔ 22 اپریل کو عدالت نے کہا تھا کہ بابا رام دیو کے بیان نے عدالت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا ہے اور یہ ناقابل معافی ہے۔ ہمدرد نیشنل فاو نڈیشن انڈیا نے پتنجلی کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے ہمدرد کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا تھا کہ بابا رام دیو نے بغیر کسی روک ٹوک کے ہمدرد کے خلاف مذہبی تبصرے کیے ہیں۔ بابا رام دیو کا بیان مذہبی تقسیم پیدا کرتا ہے اور نفرت انگیز تقریر کی زد میں آتا ہے۔ یہ بیانات بھی ہتک عزت کی زد میں آتے ہیں۔

عدالت کی سخت وارننگ کے بعد جب دوپہر کو دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو بابا رام دیو کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل راجیو نیر نے کہا کہ متنازعہ ویڈیو کو 24 گھنٹے کے اندر ہٹا دیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ بابا رام دیو نے کہا تھا کہ روح افزا سے ہمدرد کی کمائی ہوئی رقم مدرسہ اور مسجد کی تعمیر میں استعمال ہوتی ہے۔ جبکہ پتنجلی کے گلاب شربت سے گروکل اور مندر بنائے جاتے ہیں۔