رمیش بدھوڑی کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبہ کا احتجاج ،سخت کارروائی کا مطالبہ
نئی دہلی،25ستمبر:۔
پارلیمنٹ میں بحث کے دوران بی جے پی کے ایم پی رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی کے مسلم رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف جس غلیظ الفاظ کا استعمال کیا اور ناشائستہ تبصرہ کیا اس سے پورے ملک میں لوگوں میں غصہ اور ناراضگی ہے ۔متعدد تنظیموں اور اداروں کی جانب سے بدھوڑی کے بیان کی مذمت کی جا رہی ہے ۔اسی سلسلے میں آج جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے بھی جامعہ کیمپس میں رمیش بدھوڑی کے خلاف مظاہرہ کیا اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔مظاہرہ کے دوران بڑی تعداد میں جامعہ کے طلباء و طالبات شریک تھے ،انہوں نے اپنے ہاتھوں میں مختلف بینر اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے جس میں ’اسٹاپ ہیٹ اسپیچ‘،اریسٹ بدھوڑی ،رکنیت منسوخ کرواور دیگر نعرے تحریر تھے ۔طلباء کے احتجاج کے پیش نظر جامعہ کیمپس کے اندر اور باہر بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکارو موجود تھے ۔
احتجاج میں شامل طلباء نے کہا کہ ایک مسلم رکن پارلیمنٹ کے لئے بی جے پی کے ایم پی رمیش بدھوڑی نے جس الفاظ کا استعمال کیا ہے وہ افسوسناک ہے ۔اس طرح کے نازیبا الفاظ اور گالیاں شدت پسندوں کے ذریعہ مسلمانوں کو ہر روز اور ہر جگہ دی جاتی ہے ،اب جمہوریت کے مندر میں بھی مسلمانوں کو ایسی گالیاں دی جانے لگیں ہیں۔طلبا ء نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا کام بی جے پی بند کرے۔احتجاج کر رہے طلباء نے کہا کہ رمیش بدھوڑی نے جس طرح کی گالی گلوج،اور گھٹیاں الفاظ کا استعمال ایک مسلم رکن پارلیمنٹ کے خلاف کی ہے اگر اس کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو آنے والے وقت میں دوسرے ایم پی بھی اس طرح مسلمانوں کو گالیاں دیتے رہیں گے۔اس لئے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور وہ کنور دانش سے معافی بھی مانگے۔طلباء نے کہا کہ آپ سوچ سکتے ہیں کہ جب ایک منتخب رکن پارلیمنٹ کو وہ بھی پارلیمنٹ کے اندر دہشت گرد،کٹوا اور بھدی بھدی گالیاں دی جا رہی ہیں تو ایک عام مسلمانوں کا کیا حال ہوگا۔
مظاہرہ کا اہتمام میوات اسٹوڈینٹس یونین کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں بڑی تعداد میں متعدد دیگر یونین کے طلباء نے بھی شرکت کی ،مظاہرہ جامعہ کیمپس کے اندر ہی ہوا ،مظاہرین کو باہر آنے کی اجازت نہیں تھی ،انتظامیہ نے مین گیٹ پر تالا لگا دیا تھا اور بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بھی تعینات تھے ۔