رشی کیش میں دیو بھومی رکشا ابھیان کے کارکنان کی غنڈہ گردی جاری ،مزیدتین مزارات کوبنایا نشانہ  

دہرہ دون ،نئی دہلی 05ستمبر:۔

اتر اکھنڈ میں دیو بھومی رکشا بھیان کی مسلم دشمنی کا سلسلہ جاری ہے ،آئے دن اترا کھنڈ کے مختلف مقامات پر موجود مزارات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میںدیوبھومی رکشا ابھیان کے ارکان کو رشی کیش کے امیت گرام علاقہ میں ہتھوڑے اور جے سی بی کی مدد سے مزار ڈھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ایک رپورٹ میں یہ تعداد تین ہےتو بعض میں دو بتائی گئی ہے۔

ویڈیو میں دو نوجوان ’جئے شری رام‘ کے نعرے لگاتے ہوئے مزارات کو منہدم کر رہے ہیں۔ وہیں ایک جے سی بی سے مزار کا توڑا گیا ملبہ ہٹاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔اس دوران ایک شدت پسند کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا جاسکتا ہے کہ ’ایسے سارے غیرقانوی مزار ہٹا دیئے جائیں گے، یہ دیو بھومی ہے، مزار بھومی نہیں‘۔اس حرکت کو صارفین نے انتہائی شدت پسندانہ و منافرت پر مبنی جرم سے تعبیر کیاہے۔

شدت پسند نوجوان ویڈیو میں کہتے سنے جا رہے ہیں کہ’’ہم نے مردہ کو قبر کے اندر سے باہر پھینک دیا ہے۔ ان مزاروں میں رہنے والے تمام مرنے والوں کو باہر پھینک دیا جائے گا،‘‘ ایک اور حملہ آور کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ جے سی بی مشین منہدم درگاہ کا ملبہ صاف کر رہی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق دیو بھومی رکشا ابھیان کے صدر سوامی درشن بھارتی نے کہا کہ’’جس زمین پر مزار بنائے گئے وہ پہاڑیوں کے دو ہندوؤں کی ہے۔ انہوں نے ہمیں ان کو گرانے کی اجازت دی۔ ہم نے یہ پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں کیا ۔

انہوں نے مزید کہا "رشی کیش کے گمانی والا اور شیام پور علاقوں میں اس طرح کے 25-30 مزارات ہیں۔ ہم انہیں بھی گرا دیں گے۔ دیو بھومی میں مزار بنانا ہمارے مذہب پر حملہ ہے،۔

دریں اثنا، واقعہ کے سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔