راہل گاندھی کی حمایت میں کانگریس کا راجدھانی میں ’سنکلپ ستیہ گرہ‘کا انعقاد

نئی دہلی، 26 مارچ  :.

ہتک عزت معاملے میں سورت کورٹ سے راہل گاندھی کو دو سال کی سزا سنائے جانے پر کے ختم ہوئی لوک سبھا کی رکنیت پر کانگریس جارحانہ ہو گئی ہے اور پوری اتحاد کے ساتھ بی جے پی اور مودی حکومت پر حملہ آور ہے ۔آج راجدھانی دہلی کے راج گھاٹ پر راہل گاندھی کی حمایت میں منعقد ہونے والےسنکلپ ستیہ گرہ  پروگرام میں   ں کانگریس لیڈروں نے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر شدید حملہ کیا ۔

پرینکا گاندھی  نے کہا کہ پارلیمنٹ میں میرے شہید والد کی توہین کی جاتی ہے۔ شہید کے بیٹے کی توہین کی جاتی ہے، اسے میر جعفر کہتے ہیں۔ میری ماں کی توہین کی جاتی ہے۔ تمہارا وزیر کہتا ہے کہ اس کا باپ کون ہے؟ آپ کے وزیر اعظم گاندھی خاندان سے کہتے ہیں کہ وہ کنیت نہرو کیوں نہیں استعمال کرتے؟ آپ کے خلاف کوئی کیس نہیں  بنتا، آپ کی رکنیت منسوخ نہیں کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ خاندان پرست کہتے ہیں تو بھگوان رام کون تھے؟ کیا وہ خاندان پرست تھے؟ کیا پانڈو خاندان پرست تھے؟ اور کیا ہمیں شرم آنی چاہیے کہ ہمارے خاندان کے افراد اس ملک کے لیے شہید ہوئے؟ انہوں نے کہا کہ کیا مجھے شرم آنی چاہیے کہ میرے خاندان نے اس ملک کی مٹی، اس ملک کے پرچم کو اپنے خون سے سیراب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خاندان نے اس ملک کی جمہوریت کو خون سے سینچا ہے۔ اڈانی اور ہنڈن برگ کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اڈانی میں ایسی کیا خاص بات ہے کہ آپ سب اسے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اڈانی سے تفتیش کیوں نہیں ہو سکتی؟ انہوں نے کہا کہ جب راہل گاندھی نے دو سوال پوچھے تو حکومت نے انہیں خاموش کرانے کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کی۔ پرینکا نے میڈیا کو مزید نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں میڈیا کی مدد سے میرے بھائی کو ‘پپو’ قرار دیا گیا، لیکن جب وہ شخص یاترا پر نکلا تو لوگوں نے دیکھا کہ وہ پپو نہیں ہے۔ جب راہل نے سوال پوچھنا شروع کیے تو سبھی پریشان ہونے لگے۔ انہوں نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ اس ملک کا وزیراعظم بزدل ہے۔پرینکا نے کہا کہ وزیر اعظم اقتدار کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام متکبر بادشاہ کو سبق سکھائیں گے۔

اس موقع پر کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑے نے بھی خطاب کیا ۔انہوں نے کہا کہ  ہم آزادی اظہار کو بچانے کے لیے لڑتے  رہیں گے۔ راہل گاندھی پورے ملک کے لیے لڑ رہے ہیں۔ نوجوانوں کے لیے، خواتین کے لیے لڑرہے ہیں۔ کرناٹک کے کولار میں جو کچھ ہوا وہ انتخابی تقریر تھی، کسی کو تکلیف پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اس پروگرام کے ذریعے یہ دکھانے آئے ہیں کہ ہم راہل گاندھی کی حمایت میں متحد ہیں۔ ایسا ستیہ گرہ پورے ملک میں ہوگا، ہر جگہ ہوگا۔ اگر ہمیں کچلنے کی کوشش کی گئی تو ہم منہ توڑ جواب دیں گے۔