رام کرشن مشن نے CAA کے بارے میں مودی کے تبصرے سے خود کو الگ کیا، کہا کہ یہ ایک "غیر سیاسی” تنظیم ہے
کولکاتا، جنوری 13- رام کرشنا مٹھ اور مشن نے اتوار کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کے شہریت ترمیمی قانون سے متعلق بیان سے خود کو دور کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک "غیر سیاسی” اور "جامع” تنظیم ہے۔ وزیر اعظم مودی نے دن کے اوائل میں آشرم میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سی اے اے کے بارے میں بات کی تھی۔
رام کرشن مٹھ اور مشن کے جنرل سکریٹری سوامی سویرا نند نے ٹیلی گراف سے کہا کہ ’’جب آپ کے پاس کوئی مہمان ہوتا ہے تو ’’اتیتھی دیوو بھوا‘‘ ہندوستانی ثقافت ہے…. اور اگر آپ کو لگتا ہے کہ کچھ نہیں بتایا جانا چاہیے تو ذمہ داری اس شخص کے ساتھ ہے جو اسے بتاتا ہے (میزبان کے ساتھ نہیں)…. ہم مکمل طور سے ایک غیر سیاسی تنظیم ہیں”۔
سوامی وویکانند کے قائم کردہ مشن کے عالمی صدر مقام بیلور مٹھ میں مودی نے سی اے اے کا سختی سے دفاع کیا جس کے گذشتہ ماہ پارلیمنٹ سے منظوری نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع کردیے ہیں۔
مشن کے عہدیدار نے کہا: ’’ہم ایک مکمل تنظیم ہیں۔ یہ دنیا کی واحد تنظیم ہے جس میں ہندو فرقوں کے مذہبی پیشوا ہیں، جس میں اسلام کے مذہبی پیشوا اور ایران اور عراق کے اسلامی لوگ ہیں۔ ہم ایک آپس میں سگے بھائیوں کی طرح رہتے ہیں۔‘‘
ادھر اپوزیشن رہنماؤں نے وزیر اعظم کو سیاسی تقریر کرنے کے لیے مشن کے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے پر تنقید کی ہے۔
ترنمول کانگریس کے سکریٹری جنرل پرتھ چٹرجی نے کہا: ’’مجھے یہ سمجھنا مشکل ہوگیا کہ واقعتاً یہ ہو رہا ہے…. انھوں نے سوامی جی شری رام کرشن اور ان کی وراثت اور تعلیمات کے بجائے سی اے اے کے بارے میں بات کی؟ وہ بھی بیلور مٹھ میں؟ یہ بنگال کی سب سے مقدس مقاموں میں سے ایک ہے۔‘‘
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا: ’’سب سے زیادہ مذہبی اور انتہائی غیر سیاسی مقامات میں سے ایک- جو عالمی سطح پر آزادی، مساوات اور بھائی چارہ کے عقائد میں مضبوطی سے جڑا ہوا ہے- اس کے تقدس کا استعمال وزیر اعظم نے اپنے سیاسی مفادات کے لیے کیا۔ سوامی جی اور ان کی وراثت کے بنیادی احترام سے کم از کم وہ جو کچھ بھی کرسکتے تھے وہ یہ تھا کہ سیاست کو بیلور مٹھ میں لانے سے گریز کیا جائے۔‘‘