رام مندر کی پران پرتشٹھا پر او آئی سی کا ردعمل، رام مندر کی تعمیرپرتشویش کا اظہار
نئی دہلی ،24جنوری :۔
ایودھیا میں 22 جنوری کو بابری مسجد کی جگہ زیر تعمیر رام مندر کے افتتاح پر جہاں ملک کے مسلمانوں میں تشویش اور فکر مندی پائی جا رہی ہے وہیں اسلامی ممالک میں بھی اسے تشویشناک صورت حال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں اسلامی اور مسلم اکثریتی ممالک کی تنظیم اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
او آئی سی نے ایودھیا میں 6 دسمبر 1992 کو منہدم کی گئی 5 صدی پرانی بابری مسجد کی جگہ ’رام مندر‘ کی تعمیر پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ 57 اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے اس معاملہ پر ایک بیان جاری کیا ہے۔
ٹوئٹر پر شیئر او آئی سی کے بیان میں کہا گیا، ’’ہندوستان کے شہر ایودھیا میں جس مقام پر پہلے بابری مسجد کو منہدم کیا گیا تھا، وہیں رام مندر کی تعمیر اور افتتاح انتہائی تشویش کا موضوع ہے۔‘‘
پران پرتشٹھا تقریب کے ایک دن بعد 23 جنوری کو او آئی سی نے مسجد کے مقام پر رام مندر تعمیر کی مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں او آئی سی نے کہا، ’’او آئی سی ممالک کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے گزشتہ اجلاسوں میں ظاہر کیے گئے موقف کے مطابق، ہم ان اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، جن کا مقصد بابری مسجد جیسے اہم اسلامی مقامات کو تباہ کرنا ہے۔ بابری مسجد اسی مقام پر پانچ صدیوں تک کھڑی تھی۔‘‘