رام مندر کی تعمیر کوحقیقی  آزادی کہنا ملک سے غداری

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ  ممتا بنرجی نے بھی آزادی سے متعلق  موہن بھاگوت  کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کیا

نئی دہلی ،کولکاتہ، 16 جنوری :۔

آزادی سے متعلق آر ایس ایس سر براہ موہن بھاگوت کے متنازعہ بیان پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔کانگریس رہنما راہل گاندھی کے بعد اب مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت  کی سخت تنقید کی ہے اور 22 جنوری کو "حقیقی یوم آزادی” قرار دینے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس بیان کو غداری قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

نوان میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران ممتا نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے یہ جان بوجھ کر کہا ہے یا نادانستہ۔ لیکن یہ غداری کا بیان ہے۔ میں اس کی سخت مذمت کرتی ہوں اور اس بیان کو واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہوں۔

جدوجہد آزادی میں بنگال کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ کیا کوئی سیاسی تنظیم آزادی کی تاریخ کو مسخ کر سکتی ہے؟ یہ بہت خطرناک چیز ہے۔ یوم آزادی کا مطلب 15 اگست 1947 ہے، اور یہ ہمارے فخر کی علامت ہے۔

ایودھیا میں گزشتہ سال 22 جنوری کو رام مندر کا افتتاح ہوا تھا۔ اسی دن رام للا کے پران پرتشٹھا کے موقع پر موہن بھاگوت اور وزیر اعظم نریندر مودی نے مندر میں پوجا کی۔ اس تناظر میں، بھاگوت نے حال ہی میں کہا تھا کہ "حقیقی یوم آزادی” 22 جنوری ہے۔

ترنمول کانگریس نے اس بیان کو تاریخ کو مسخ کرنے والا قرار دیتے ہوئے بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایا ہے۔ ممتا نے کہا کہ تاریخ کے کئی ابواب پہلے ہی مسخ ہو چکے ہیں۔ آئین کی شقوں میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ لیکن یہ سو چا  بھی  نہیں جا سکتاتھا کہ یوم آزادی پر ایسا بیان دیا جائے گا۔