رام مندر تحریک کے ’ہیرو‘اڈوانی اورجوشی کو ’پران پرتشٹھا‘ تقریب میں مدعو نہیں
نئی دہلی،19دسمبر :۔
ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام پر تعمیر ہو رہے عالی شان رام مندر کی پہلی منزل مکمل ہو چکی ہے ۔اب تعمیر کردہ رام مندر کی پران پرتشٹھا یعنی مجسمہ کی تنصیب کی تقریب آئندہ 15 جنوری کو منعقد کی جائے گی۔تا ہم اس اہم پروگرام میں حیرت انگیز طور پر ان لوگوں کو مدعو نہیں کیا گیا ہے جو اس تحریک کے روح رواں رہے ہیں اور جنہوں نے اپنی پوری زندگی اس تحریک کو پروان چڑھانے میں صرف کر دی یہی نہیں اس کے لئے انہوں نے ملک کی اقلیتوں کے لئے زندگی بھی اجیرن کی۔مگر آج جب ان کی محنت کا درخت پروان چڑھ رہا ہے تو انہیں ہی اس پروگرام سے دور رکھنے کی کوشش ہو رہی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق بابری مسجد کے خلاف رتھ یاترا نکالنے والے بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی اور مسجد انہدام میں فعال کردار ادا کرنے والے مرلی منوہر جوشی اس تقریب میں شرکت نہیں کر پائیں گے۔
ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کرنے والی تنظیم شری رام جنم بھومی تیرتھ کھیتر ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری چمپت رائے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ سابق نائب وزیر اعظم اڈوانی اور انسانی وسائل کی ترقی کے سابق وزیر جوشی صحت اور عمر سے متعلق وجوہات کی بنا پر تقریب میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔
اس پروگرام میں مدعو کیے گئے لوگوں کی تفصیلی وضاحت کرتے ہوئے چمپت رائے نے کہا، ‘دونوں (اڈوانی اور جوشی) خاندان کے بزرگ ہیں۔ ان کی عمر کو دیکھتے ہوئے ان سے نہ آنے کی درخواست کی گئی ہے جسے دونوں نے قبول کر لیا ہے۔ اڈوانی اب 96 سال کے ہیں اور جوشی اگلے ماہ 90 سال کے ہو جائیں گے۔
سوشل میڈیا پر ان دونوں سر گرم شخصیت کی عدم شرکت کو عبرت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ جس مندر کی تعمیر میں انہوں نے اقلیتوں کی تباہی اور بربادی کی راہ ہموار کی اور مسلمانوں کے خلاف فسادات کرانے اور ان کی جان جانے کی تباہی سے پرہیز نہیں کیا آج وہی اپنے اس محنت کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے سے قاصر ہے۔