رام مندر افتتاح : پورے ملک میں فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی کوشش،مسلمانوں نے صبر وتحمل  کا مظاہرہ کیا

نئی دہلی ،23جنوری :۔

ایودھیا میں گزشتہ کل22 جنوری کو پران پرتشٹھا کی تقریب کا اختتام ہو گیا ۔اس مو قع پر پورے ملک میں ہندوؤں کی جانب سے رام مندر کے افتتاح  کو جشن کے طور پر منایا گیا۔بڑی تعداد میں ملک بھر میں رام مندر شوبھا یاترائیں نکالی گئیں۔اس موقع پر ہندو شدت پسندوں کا گروپ مسلمانوں کے محلے  میں پہنچ کر ہنگامہ آرائی کرتا رہا اور فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ۔ہندو گروپ کی  جانب سے شوبھایاتراؤں کے دوران سب سے زیادہ ہنگامہ آرائی کے واقعات مہاراشٹر کے ممبئی میں پیش آئے ہیں ۔جن کے ویڈیو اور خبریں سوشل میڈیا پر گشت کر رہی ہیں جہاں جلوس میں شامل شرکا نے ہنگامہ کرنے اور ماحول خراب کرنےکے لئے اشتعال انگیز نعرے بازی کی۔لیکن اس دوران مسلمانوں کی جانب سے حد درجہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا گیا اور فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے مقصدکا نام بنا دیا گیا۔

ممبئی میں تین مقامات پر جلوس کے ذریعہ ہنگامہ آرائی کی خبرہے۔پنویل کے ریلوے اسٹیشن پر کچھ شدت پسند ہندو نوجوان جو بھگوا جھنڈہ لئے ہوئے تھے ، انہوں  نے کچھ مسلم نوجوانوں کو دیکھ کر زور زور سے جے شری رام کے نعرے لگانے لگے ،انہیں اشتعال دلانے لگے لیکن مسلم نوجوانوں نے ان کے جواب میں اللہ اکبر کے نعرے لگائے جس کے بعد بھگوا نوجوانوں نے وہاں سے نکلنا مناسب سمجھااور ماحول پر سکون ہو گیا۔ اسی طرح ممبئی کے مسلم محلے میرا روڈ پر بھی ہنگامہ آرائی کی گئی ۔اشتعال انگیز نعرے لگائے اور سڑک پر چلنے والوں کو پریشان کیا گیا۔ڈی جے کی آواز پر قابل اعتراض اور مسلمانوں کے خلاف فحش گانے بجائے گئے جس سے مسلمانوں اور شدت پسند بھگوا نوجوانوں میں ہاتھا پائی کی بھی نوبت آئی تھوڑی دیر کے لئے ماحول کشیدہ ہو گیا لیکن پولیس نے سنبھال لیا۔ممبئی ہی  میں ایک محلے ملت نگر میں بھی اسی طرح ہنگامہ کیا گیا وہاں دکانوں میں توڑ پھوڑ کے علاوہ لوٹ مار بھی کی گئی لیکن مسلمانوں نے صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے ماحول کشیدہ ہونے سے روک لیا۔

ممبئی کے علاوہ بہار میں مظفر پور،بھاگلپور اور مدھے پورہ وغیرہ میں بھی ہنگامہ کیا گیا۔ گوشت کی دکانوں کو جبراً بند کرایا گیا۔ایک قبرستان میں آتشزدگی بھی کی گئی اس کے علاوہ قریب واقع مسجد کے سامنے ہنگامہ کیا گیا۔یو پی کی راجدھانی لکھنؤ میں بھی ڈی جے بجا کر فحش گانے لگا کر ہنگامہ آرائی کی گئی۔

اس کے علاوہ تلنگانہ   کے سنگاریڈی میں ایک ہجوم نے جے سری رام کا  کے نعرے لگائے اور  عبدالقادر کی فروٹ شاپ کو آگ لگا دی اور آس پاس کی دیگر املاک کو بھی توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایاگیا۔عبدالقادر سنگاریڈی کے دولت آباد میں فروٹ شاپ کے ذریعے اپنے خاندان کی کفالت  کر رہے تھے ۔

بہر حال پورے ملک میں ہوئی  ہنگامہ  آرائی اور اشتعال انگیز ی کا مسلمانوں کی جانب سے صبر و تحمل سےدیا گیا جس کی وجہ سےسوائے چند مقامات پر چھٹ پٹ واقعات کے علاوہ تشویشناک صورت حال پیدا نہیں ہوئی اور امن و امان کی صورتحال بر قراررہی۔