راجیہ سبھا میں مسلم ممبران پارلیمنٹ کو نماز جمعہ کیلئے ملنے والا 30 منٹ کا وقفہ بھی ہوا ختم
پہلے ایوان کی کارروائی جمعہ کے دن 2.30بجے شروع ہوتی تھی لیکن اب کارروائی 2.00 بجے شروع ہو گی
نئی دہلی ،11دسمبر :۔
موجودہ حکمراں جماعت ہر اس چیز کو تبدیل کرنے یا ختم کرنے کے در پے ہے جس سے مسلمانوں کا معمولی سا بھی جڑا ہو یا مسلم مسائل سے تعلق رکھتا ہو،اس سلسلے میں اب نیا فرمان سامنے آیا ہے جس میں موجودہ نائب صدر اور ایوان کے چیئر مین جگدیپ دھنکھڑ نے راجیہ سبھا میں مسلم اراکین پارلیمنٹ کو ملنے والا جمعہ کے روز جمعہ کی نماز کے لئے تین منٹ کا وقفہ بھی ختم کر دیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق تمل ناڈو کی حکمراں جماعت ڈی ایم کے کے اراکین پارلیمنٹ نے 8 دسمبر 2023 کو راجیہ سبھا میں مسلم اراکین پارلیمنٹ کے لیے جمعہ کی نماز میں وقفے کا مسئلہ اٹھایا۔ اس پر نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے کہا کہ 60-70 سال سے چل رہے اصول کو بدل دیا گیا ہے۔ لوک سبھا کی طرح راجیہ سبھا میں بھی یہ وقفہ نہیں دیا جائے گا۔
یہ پورا معاملہ 8 دسمبر 2023 کا ہے۔ جب راجیہ سبھا میں وقفہ صفر چل رہا تھا اور ممبران پارلیمنٹ اپنے سوالوں کے جواب مانگ رہے تھے۔ تب ڈی ایم کے کے ایم پی تروچی سیوا نے مداخلت کی۔ نائب صدر دھنکھڑ، جو راجیہ سبھا کے چیئرمین بھی ہیں، ایوان میں تھے۔ جب تروچی شیوا کو چیئرمین کی طرف سے بولنے کا موقع دیا گیا تو انہوں نے جمعہ کو راجیہ سبھا کے کام کی مدت کے بارے میں ایک سوال پوچھا۔
ڈی ایم کے کےایم پی تروچی سیوا نے کہا، "عام طور پر جمعہ کو، ہاؤس کا کام دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد 2.30 بجے شروع ہوتا ہے، لیکن آج کے نظرثانی شدہ شیڈول کے مطابق، یہ دوپہر 2 بجے سے شروع ہوتا ہے۔ اس حوالے سے فیصلہ کب ہوا؟ ایوان کے ارکان کو اس کا علم نہیں، یہ تبدیلی کیوں آئی؟
اس سوال کے جواب میں چیئرمین نے کہا کہ محترم اراکین یہ تبدیلی آج کی نہیں ہے۔ یہ تبدیلی میری طرف سے ہو چکی ہے، اس کی وجہ بھی بتا دی گئی ہے۔ لوک سبھا کی کارروائی 2 بجے سے شروع ہوگی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں پارلیمنٹ کا حصہ ہیں۔ میں نے اس سلسلے میں پہلے ہی اصول بنا رکھے تھے تاکہ ان دونوں کے کام کے اوقات میں برابری ہو۔ یہ پہلی بار نہیں ہے۔