راجستھان :کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں خودکشیوں کی تعداد میں تشویشناک اضافہ، راجستھان ہائی کورٹ کا از خود نوٹس

جے پور ،یکم جون :۔

راجستھان میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں گزشتہ کچھ ماہ سے طلبہ کے زریعہ خود کشیوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔یہ واقعات ملک کے سنجیدہ طبقہ کے لئے حیران کن ہےکیونکہ ملک کا مستقبل ان تعلیمی اداروں میں پرورش پاتا ہے اور طلبا کے ذریعہ خود کشی کے انتہائی قدم اٹھانا در اصل ملک کے مستقبل کا تاریک ہونا ہے ۔ راجستھان ہائی کورٹ نے بدھ کو راجستھان کے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں طلباء کی خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کا از خود نوٹس لیا ہے۔انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ پیر کو کوٹہ کے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم تین طلبہ نے ایک ہی دن میں خودکشی کرلی۔ خودکشی کرنے والے تینوں طالب علموں کی عمریں 20 سال سے کم تھیں۔

خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق راجستھان ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل جسٹس مترا اور نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس سے کہا ہے کہ وہ ریاست کے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ بالخصوص کوٹہ اور سیکر اضلاع میں طلباء کی خودکشی کی روک تھام کے سلسلے میں تجاویز دیں۔عدالت نے ان سے کہا کہ وہ خودکشی کے معاملات کا جائزہ لیں اور تجویز کریں کہ اس صورتحال سے کیسے نمٹا جائے اور اس کے لیے ایک موثر نفسیاتی  کونسلنگ کا نظام تیار کیا جائے۔کیس کی اگلی سماعت 20 جولائی کو ہوگی۔

سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ کونسلرز کا تقرر ادارہ جاتی بنیادوں پر کیا گیا ہے اور اس حوالے سے ان سے موصول ہونے والی معلومات مانیٹرنگ کمیٹی کے پاس موجود ہیں۔اس پر عدالت نے کہا کہ مینٹل ہیلتھ فاؤنڈیشن جیسی تنظیم کی خدمات لے کر اسے مزید موثر بنایا جا سکتا ہے۔

قابل ذکر ہےکہ راجستھان کا ایک شہر کوٹہ میڈیکل اور انجینئرنگ کی تعلیم کے لیے داخلہ امتحانات کی کوچنگ کے لیے ملک میں سرفہرست ہے۔لیکن ہر سال سینکڑوں طلباء مسابقتی دباؤ کو برداشت نہ کر پانے کی وجہ سے خودکشی کر لیتے ہیں۔ خودکشی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔اس اضافے پر خود راجستھان ہائی کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو معاملے کی سنجیدگی سے جائزہ لینے اور جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے ۔