راجستھان:  کارڈ پر اردو لفظ ‘جشن الوداعی’ لکھنابی جے پی حکومت کو ناگوار،تفتیش کا حکم

 مہاتما گاندھی گورنمنٹ اسکول میں بارہویں جماعت کے طلبا کی الوداعی  تقریب کے کارڈ پر اعتراض کے بعد پرنسپل کے خلاف تحقیقات شروع

نئی دہلی ،05 مارچ :۔

راجستھان کی بی جے پی حکومت میں اب اردو لکھنا بھی جرم کے زمرے میں شامل ہوتا جا رہاہے۔ہندو شدت پسند اور مسلم منافرت میں اندھی جماعتوں کے سامنے بی جے پی کی حکومتیں اس قدر مجبور ہیں کہ ان کا معمولی اعتراض بھی حکومت کیلئے ترجیحی کام ہو جاتا ہے۔حالیہ دنوں میں اردو کو لے کر راجستھان میں کئی تنازعات سامنے آ چکے ہیں ۔اردو بطور مضمون اسکول میں تعلیم تو دور اب اسکول کے کارڈ  میں اردو لفظ لکھنا بھی حکومت کی نظر میں جرم شمار ہونے لگا ہے۔

تازہ معاملہ  راجستھان کے باراں  ضلع کے   ایک اسکول  کا ہے۔ جہاں الوداعی تقریب کے کارڈ میں جشن الوداع تحریر کرنا اسکول پرنسپل کیلئے مصیبت بن گیا ۔ پرنسپل کو 12ویں جماعت کے طلبہ کے الوداعی کارڈ پر اردو کا جملہ "جشن الوداع” لکھنے پر تحقیقات کا سامنا ہے۔

انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق مہاتما گاندھی گورنمنٹ اسکول، شاہ آباد کے پرنسپل وکیش کمار نے 28 فروری 2025 کو طلبہ کے لیے الوداعی تقریب کا اہتمام کیا تھا۔ تقریب کے دعوتی کارڈز پر اردو کے جملے لکھے ہوئے تھے جس پر کچھ لوگوں نے تنقید کی اور اسے نامناسب قرار دیا۔

اس معاملے کو لے کر تنازعہ بڑھ گیا اور وزیر تعلیم، مقامی ایم ایل اے اور ضلع کلکٹر کے پاس شکایت درج کروائی گئی۔ شکایات کے جواب میں چیف ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر گیڈا لال ریگر نے معاملے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم جاری کیا۔کشن گنج علاقہ کے تعلیمی عہدیداروں پر مشتمل ٹیم کو 3 مارچ 2025 تک واضح سفارشات کے ساتھ رپورٹ پیش کرنے کا کام سونپا گیاتھا۔

آرڈر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی ملازم قصوروار پایا جاتا ہے تو تادیبی کارروائی کی تجاویز بشمول چارج شیٹ اور معاون ثبوت فراہم کیے جائیں۔

پرنسپل وکیش کمار نے واضح کیا کہ الوداعی تقریب کا اہتمام طلباء کی درخواست پر اور اسکول مینجمنٹ کمیٹی (ایس ایم سی)  کی منظوری سے کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اردو کے فقروں پر مشتمل کارڈز چھاپے گئے تھے، لیکن انہیں سرکاری طور پر تقسیم نہیں کیا گیا کیونکہ انہیں نامناسب سمجھا گیا۔ اس کے بجائے اردو جملے  کے بغیر نئے کارڈ استعمال کیے گئے۔ انہوں نے متنازعہ کارڈز کی گردش کو طلباء کی غلطی قرار دیا۔

کمار نے تصدیق کی کہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی تحقیقات مکمل کر لی ہیں اور اسکول کے عملے، مقامی معززین اور صحافیوں نے اپنے بیانات جمع کرائے ہیں۔ تحقیقات کے نتائج اور ممکنہ تادیبی کارروائی زیر التوا ہے۔