راجستھان میں7 سیٹوں پر ضمنی انتخابات، بی جے پی کو 5  پر کامیاب، کانگریس اپنی 4 میں سے ایک سیٹ  پر سمٹی

نئی دہلی ،جے پور،27 نومبر :۔

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں ہوئے انتخابات میں جہاں بی جے پی نے مہاراشٹر میں تاریخی کامیابی حاصل کی وہیں جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد کی قیادت میں جے ایم ایم نے اپنی حکومت بچانے میں کامیاب رہی ۔ اتر پردیش سمیت دیگر ریاستوں  میں ہوئے ضمنی انتخابات میں بھی زیادہ تر بی جے پی کے امیدوار ہی کامیاب ہوئے۔اسی طرح راجستھان میں بھی سات سیٹوں پر ہوئے اسمبلی ضمنی انتخابات میں حکمراں جماعت بی جے پی نے ہی  5 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ بی جے پی نے 5 سیٹیں جیتی ہیں (جھنجھنو، کھنوسر، دیولی-انیارہ، سالمبور، رام گڑھ)۔ جبکہ کانگریس اس کے پاس موجود چار سیٹوں میں سے صرف ایک سیٹ (دوسہ) تک محدود تھی۔ بھارت آدیواسی پارٹی (بی اے پی) نے 84 سیٹوں پر اپنی گرفت برقرار رکھی ہے۔

راجستھان میں جن 7 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوئے ان میں سے ایک بی جے پی کے پاس، ایک بی اے پی کے پاس، ایک ہنومان بینیوال کی پارٹی آر ایل پی اور 4 کانگریس کے پاس تھیں۔ ایم ایل اے کے ایم پی بننے کی وجہ سے پانچ سیٹوں پر اور ایم ایل اے کی موت کی وجہ سے دو سیٹوں پر ضمنی الیکشن ہوئے ہیں۔

چوراسی اسمبلی ضمنی انتخاب میں بھارت آدیواسی پارٹی کے انیل کمار کٹارا نے 24370 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ انیل کٹارا نے بی جے پی کے کری لال کو شکست دی۔ یہاں کانگریس تیسرے نمبر پر رہی۔ یہاں سے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں بی اے پی پارٹی کے راجکمار راوت نے 69166 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ سیٹ راجکمار راوت کے ڈونگر پور بانسواڑہ لوک سبھا سیٹ سے ایم پی بننے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

دوسہ اسمبلی ضمنی انتخاب میں کانگریس کے دین دیال نے 2300 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ دین دیال نے بی جے پی امیدوار جگموہن مینا کو شکست دی، جو کہ کیری لال مینا کے بھائی تھے۔ دوسہ سے وزیر کیروڑیلال مینا کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

کروڑی نے بھی اپنے بھائی کو لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ دلانے کی کوشش کی تھی۔ یہاں سے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے مراری لال مینا نے 31204 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ سیٹ مراری لال مینا کے دوسہ لوک سبھا سیٹ سے ایم پی بننے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

دیولی اونیارا اسمبلی ضمنی انتخاب میں بی جے پی کے راجندر گجر نے 41121 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ راجندر گجر نے آزاد نریش مینا کو شکست دی۔ یہاں سے کانگریس تیسرے نمبر پر رہی۔ دیولی-انیارا سیٹ پر، جو تھپڑ گھوٹالے کی وجہ سے سرخیوں میں آئی، آزاد نریش مینا دوسرے اور کانگریس کے کے سی مینا تیسرے نمبر پر رہے۔

الیکشن کے دن آزاد امیدوار نریش مینا نے ایس ڈی ایم کو تھپڑ مارا۔ یہاں سے کانگریس کے ہریش مینا نے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں 19175 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ سیٹ ہریش مینا کے ٹونک سوائی مادھوپور لوک سبھا سیٹ سے ایم پی بننے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

جھنجھنو اسمبلی ضمنی انتخاب میں بی جے پی کے راجندر بھمبو نے 42848 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ راجندر بھمبو نے کانگریس کے امیت اولا کو شکست دی۔ آزاد راجندر گودھا تیسرے نمبر پر رہے۔ مسلمانوں کی مخالفت کی وجہ سے کانگریس جھنجھنو سیٹ ہار گئی ہے۔ مسلم کمیونٹی کا مطالبہ تھا کہ یہاں سے کسی مسلمان کو امیدوار بنایا جائے۔

کانگریس پارٹی کو 21 سال بعد جھنجھنو سیٹ سے شکست کا مزہ چکھنا پڑا ہے۔ اس سے قبل 2003 میں یہاں سے بی جے پی کی سمترا سنگھ نے کامیابی حاصل کی تھی۔ تب سے یہ سیٹ کانگریس کے قبضے میں ہے۔ یہ جھنجھنو کی تاریخ کی سب سے بڑی جیت ہے۔

یہاں سے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے برجیندر اولا نے 27572 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ سیٹ برجیندر اولا کے جھنجھنو لوک سبھا سیٹ سے ایم پی بننے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

کھنوسر اسمبلی ضمنی انتخاب میں بی جے پی کے ریونترم ڈنگا نے 13901 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ ڈنگا نے ہنومان بینیوال کی بیوی کنیکا بینیوال کو شکست دی۔ کانگریس تیسرے نمبر پر رہی۔ کھنوسر سے کانگریس امیدوار ڈاکٹر رتن چودھری کی ضمانت ضبط ہو گئی ہے۔

آر ایل پی کی شکست کے بعد راجستھان میں اس کا ایک بھی ایم ایل اے نہیں بچا ہے۔ یہاں سے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں آر ایل پی کے ہنومان بینیوال نے 2059 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ سیٹ ہنومان بینیوال کے ناگور لوک سبھا سیٹ سے ایم پی بننے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

رام گڑھ اسمبلی ضمنی انتخاب میں بی جے پی کے سکھونت سنگھ 13636 ووٹوں سے جیت گئے۔ سکھونت سنگھ سابق ایم ایل اے مرحوم  زبیر خان کے بیٹے نے کانگریس کے امیدوار آرین زبیر کو شکست دی۔ یہاں سے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے زبیر خان نے 19696 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ نشست زبیر خان کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

سالمبور اسمبلی ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی شانتا مینا نے محض 1285 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ شانتا مینا نے بی اے پی پارٹی کے جیتیش کمار کٹارا کو شکست دی۔ کانگریس تیسرے نمبر پر رہی۔