راجستھان میں بی جے پی کی جیت کے بعد مسلمانوں کے خلاف مہم شروع

ہوامحل سے جیت کے بعد بی جے پی کے رکن اسمبلی بال مکند آچاریہ نے گوشت کی دکانوں کو زبر دستی بند کروایا

نئی دہلی ،04دسمبر :۔

راجستھان کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے جیت درج کرنے کے بعد اپنی مسلم مخالف مہم میں مصروف ہو گئی ہے ۔بی جے پی کی جیت کے رجحانات سماج میں نظر آنے لگے ہیں ۔راجستھان کے ہوا محل سے بی جے پی کے رکن اسمبلی بال مکند آچاریہ نے جیت کے اعلان کے ساتھ ہی اپنے اسمبلی حلقے میں پہنچے اور اپنے حامیوں کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف مہم شروع کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بال مکند آچاریہ نے اپنی اسمبلی حلقے میں پہنچ کر گوشت کی دکانوں اور مسلم ہوٹلوں کو بند کرانے کی پولیس افسران کو حکم دیا اور ان کے خلاف کارروائی کی دھمکی دی ۔اس دوران چکن کی دکانوں پر بھگدڑ نظر آیا ،تمام دکاندار ایم ایل اے اور پولیس اہلکاروں کو دیکھ کر اپنی اپنی دکانوں کو بند کرنا شروع کر دیا ۔بال مکند اپنے حامیوں کے ساتھ پہنچے تھے ،اس دوران ان کے حامیوں نے مسلمانوں کے خلاف نازیبا تبصرے بھی کئے اور گالی گلوج بھی کی ۔بال مکند نے دھمکی دی کہ بغیر لائسنس اور کھلے کو میٹ فروخت کرنے والو ں چھوڑیں گے نہیں ۔

بال مکند اور ان کے حامیوں کے ذریعہ کی جا رہی سر بازار ہنگامہ آرائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس پر متعدد صارفین نے اپنے رد عمل کا اظہار بھی کیا ہے ۔صارفین نے اس ہنگامہ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بی جے پی کی جیت کے بعد نوٹنگی شروع ہوگئی ہے ،اب پانچ سال تک یہی دیکھنے کو ملے گا،ایک دوسرے صارف نے لکھا کہ بی جے پی میں جیت  کی قابلیت کا واحد دارومدار مسلمانوں کے خلاف ہنگامہ ہے ،اور بال مکند جیت کے بعد یہی کر رہے ہیں۔