راجستھان:  مندر کے پاس مبینہ گائے کی کٹی دم ملنے سے ہنگامہ ،بھیڑ نے دو مسلم راہگیروں کی پٹائی کی

ہندوتو ہجوم نے احتجاج کے دوران مسلم محلے سے گزرتے ہوئے مکانوں اور دکانوں پر پتھر بازی کی ،پولیس نے چھ لوگوں کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا،ماحول پر امن

بھیلواڑہ،27اگست :۔

راجستھان میں ایک بار پھر گزشتہ روز فرقہ وارانہ کشیدگی نظر آئی ۔ایک مندر کے باہر مبینہ طور پر گائے کی کٹی ہوئی دم ملنے کے بعد ہندوتو تنظمیں احتجاج کر رہی تھیں ۔دریں اثنا دو مسلم راہگیر وں پر بھیڑ نے حملہ کر دیا اور انہیں زدو کوب کیا ۔  محمد قاسم اور ریحان نامی دو مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ وہ احتجاج کے مقام سے گزر رہے تھے ، بھیڑ نے ان پر حملہ کر دیا اور مسلمانوں ہونے کی وجہ سے انہیں مارا پیٹا گیا ۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ راجستھان کے بھیلواڑہ شہر میں  ایک مندر کے باہر سے مبینہ طور پر گائے کی دم ملنے سے فرقہ وارانہ کشیدگی  بڑھ گئی اور پیر کو بازار بند کر دیا گیا ۔اور ہندوتو تنظیموں نے احتجاج کیا۔

سوشل میڈیا پر ان دو مسلمانوں کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جس میں وہ  بتا  رہے ہیں کہ جب وہ احتجاج کے مقام سے گزر رہے تھے تو ہندوتوا کے ہجوم نے انہیں مارا پیٹا۔ایک متاثرہ محمد قاسم نے بتایا کہ شاستری نگر سے کچھ گریلو سامان خرید کر گھر جا رہا تھا اور احتجاج کے مقام سے گزرنے پر ہندوتو تنظیموں کے لوگوں نے  اسے مارا پیٹا گیا اور اس کا موبائل فون سیٹ بھیڑ نے چھین لیا ۔قاسم نے اپنے چہرے اور ہاتھ پر زخموں کے نشانات دکھاتے ہوئے کہا، ’’پولیس وہاں موجود تھی لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا۔‘‘

ریحان نامی ایک  دوسرے مسلم نوجوان  نے بتایا کہ اس کی موٹر سائیکل کو کچھ لوگوں نے مندر کے قریب روکا جب وہ دودھ لینے جا رہا تھا۔ "انہوں نے اس کا نام پوچھا۔  اسے مسلم نام بتانے پر بھیڑ کو پیٹنے کے لئے اکسایا۔پھر اس کے بعد انہوں نے مجھے مارنا شروع کر دیا۔وہ مجھے لاتیں اور مکے مار رہے تھے۔ میں موٹر سائیکل سے گر گیا۔ وہاں 15-20 لوگ تھے جو مجھے مار رہے تھے  ۔

مسلمانوں کے مکانات اور دکانوں پر پتھراؤ کے ویڈیو بھی  منظر عام پر آئے  ہیں۔ ہندوتوا کے ہجوم کو مسلمانوں کے علاقے میں داخل ہوتے اور گھروں پر پتھراؤ کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

بھیلواڑہ کے ایس پی راجن دشینت نے کہا کہ ایک مندر کے قریب گائے کی کٹی ہوئی دم کے بارے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ”ہمیں ایک گائے کی دم کے بارے میں معلومات ملی جو بھیلواڑہ میں ایک مذہبی مقام کے قریب ملی تھی۔ گائے کو علاج کے لیے مقامی ویٹرنری اسپتال لے جایا گیا۔ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور واقعے کے پیچھے شر پسندوں کی شناخت کے لیے تفتیش جاری ہے۔ واقعے کے خلاف جمع ہونے والے لوگوں کو بتایا گیا کہ ملزمان کو جلد پکڑ لیا جائے گا۔ مظاہرین منتشر ہو گئے ہیں اور صورتحال پرامن ہے۔ حساس علاقوں میں پولیس تعینات ہے۔ ہم سماج دشمن عناصر کے خلاف چوکس ہیں۔ ہم کسی کو بھیلواڑہ میں ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ آٹھ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے لے جایا گیا ہے۔