راجستھان: سماجی کارکن مسلم خواتین نے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو  لکھاخط،مسلم طالبات کو  حجاب میں امتحان دینے کی اجازت کا مطالبہ

نئی دہلی ،03جون :۔

راجستھان میں ان دنوں گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کے امتحانات چل رہے ہیں ۔ اس دوران حجاب پہننے والی خواتین کو متعد پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔خاص طور پرمسلم طالبات کو حجاب پہننے کی وجہ سے امتحان میں شرکت سے روک دیا جا رہا ہے بلکہ انہیں حجاب اتارنے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔ان مسائل پر راجستھان کی سماجی کارکنوں اور مسلم خواتین نے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو خط لکھ کر اپنے مسائل سے آگاہ کیا ہے۔

خط کے ذریعے خواتین نے مطالبہ کیا ہے کہ طالبات حجاب پہن کر امتحان دیں اور طالبات کو حجاب پہن کر امتحان دینے سے روکنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔والنٹیئرز اگینسٹ ہیٹ کی قومی سیکرٹری فرحین خان نے بھی ایک خط کے ذریعے مسلم طالبات کو حجاب میں امتحان دینے کی اجازت کا مطالبہ کیا ہے ۔فرحین خان کا کہنا ہے کہ راجستھان میں مسلم خواتین کی شرح خواندگی مسلسل کم ہو رہی ہے، اس لیے کرناٹک، کیرالہ اور تلنگانہ کی طرح راجستھان کی مسلم خواتین کے لیے بھی ریزرویشن کا انتظام کیا جانا چاہیے۔

فرحین خان نے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے نام لکھے خط کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے ۔خط میں فرحین خان نے پہلے کانگریس کی کرناٹک میں جیت پر اشوک گہلوت کو مبارکباد پیش کی ہے ۔انہوں نے لکھا ہے کہ  سب سے پہلے کرناٹک میں کانگریس کی جیت پر تمام مسلمانوں کی جانب سے آپ کو مبارکباد ،پھر انہوں نے خط میں اشوک گہلوت کے ذریعہ عوامی فلاح میں شروع کئے گئے منصوبوں کی افادیت  کی نشاندہی کرتے ہوئے تعریف کی ہے ۔اسی خط میں آگے انہوں نے مزید لکھا ہے کہ راجستھان میں ابھی گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کے امتحانات چل رہے ہیں ،جس میں عام طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ مسلم طالبات جو حجاب میں امتحان دینے جاتی ہیں انہیں حجاب کے سبب امتحان حال میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا ہے اور حجاب اتارنے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔جس کے سبب متعدد طالبات امتحان سے محروم ہو جاتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کرناٹک میں الیکشن میں کانگریس سرکار نے وعدہ کیا تھا کہ اگر کرناٹک میں کانگریس کی سرکار بنتی ہے تو کرناٹک میں لگے حجاب بین کو ہٹا دیا جائے گا۔اس وعدے کی نشاندہی کرتے ہوئے انہوں نے  راجستھان میں بھی مسلم طالبات کو حجا ب میں امتحان میں شرکت کی اجزت دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔