راجستھان رائٹ ٹو ہیلتھ قانون نافذ کرنے والی ملک کی پہلی ریاست  

جے پور،26مارچ :۔

صحت انسانی زندگی کا سب سےبنیادی عنصر ہے ،صحت ہے تو زندگی ہے اور اگر انسان صحت مند نہیں ہے تو دنیا کی تمام نعمتیں اس کے لئے بےکار ہیں۔اسی لئے حکومت شہریوں کے صحت کی دیکھ بھال کے لئے بنیادی ڈھانچوں کی تعمیر میں خطیر رقم خرچ کرتی ہیں۔راجستھان حکومت نے عوامی صحت کے میدان میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے اور صحت کو بنیادی حق میں شامل کیاہے ۔راجستھان21 مارچ 2023 کو ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے، جہاں اپنے شہریوں کے لیے صحت کے حق کا قانون نافذ کیا گیا ہے۔ راجستھان کی قانون ساز اسمبلی میں اس بل کے پاس ہونے کے بعد، اب ریاست راجستھان کے ہر باشندے کو بغیر کسی پیشگی ادائیگی کے ہنگامی طبی خدمات حاصل کرنے کا حق ملے گا اور ساتھ ہی صحت کی خدمات میں شفافیت بھی آئے گی۔

اس سے ریاستی عوام کو صحت کی معیاری خدمات فراہم کرنے کے ریاستی حکومت کے عزم کو یقینی بنایا جائے گا۔ راجستھان نہ صرف پورے ہندوستان میں بلکہ براعظم ایشیا اور افریقہ کی پہلی ریاست بن گئی ہے جس نے اپنے شہریوں کو اس قسم کی صحت کا حق دیا ہے۔

یہ ترقی پسند قانون سازی کی ایک قسم ہے جو آئین کے آرٹیکل 47 کے ہدایتی اصولوں کے تحت صحت اور بہبود کے حق اور ان کی تکمیل کو یقینی بناتی ہے اور آرٹیکل 21 کے تحت آزادی کے حق کی توسیع شدہ تعریف کے مطابق صحت کے حق کو یقینی بناتی ہے۔

واضح رہے کہ 22 ستمبر 2022 کو ریاستی حکومت کی جانب سے رائٹ ٹو ہیلتھ بل 2022 قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا، جسے مختصر بحث کے بعد اگلے ہی دن سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ پرائیویٹ ہیلتھ سروسز فراہم کرنے والے اس بل کی شدید مخالفت کر رہے تھے جس کی وجہ سے بل میں کئی ترامیم کی گئیں۔

جن سواستھ ابھیان راجستھان سے وابستہ سماجی کارکن چھایا پچولی نے انڈیا ٹومارو کو بتایا کہ جن سوستھ ابھیان راجستھان راجستھان قانون ساز اسمبلی کی طرف سے منظور کیے گئے صحت کے حق کے قانون کا خیرمقدم کرتا ہے اور اس کے لیے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور ان کی حکومت نے یہ جو  قدم اٹھایا ہے۔ اس کے لے مبارکباد اور شکریہ۔

اس بل میں شامل چند دفعات  

  • ریاست کے ہر باشندے کو صحت کی دیکھ بھال کی سطح کے مطابق تمام ریاستی طبی اداروں میں تمام قسم کی او پی ڈی ،آئی پی ڈی خدمات، مشاورت، ادویات، تحقیقات، ہنگامی ٹرانسپورٹ مفت حاصل کرنے کا حق ہوگا۔
  • ریاست کے رہائشیوں کو طبی اداروں اور مقررہ صحت کی دیکھ بھال کے مراکز میں مقررہ قواعد کے مطابق مفت طبی سہولیات حاصل کرنے کا حق حاصل ہوگا۔

سڑک حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو مقررہ قواعد کے مطابق مفت ٹرانسپورٹ، علاج اور انشورنس حاصل کرنے کا حق حاصل ہوگا۔

  • ہر شہری کو بیماری کی نوعیت، اس کی وجوہات، مجوزہ تحقیقات اور دیکھ بھال، اس کے علاج کے ممکنہ نتائج، ممکنہ پیچیدگیوں اور اس میں شامل ممکنہ اخراجات سے متعلق متعلقہ معلومات حاصل کرنے کا حق ہوگا۔
  • شہریوں کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ ریاستی اور نامزد نجی اسپتالوں میں کسی حادثے سے متعلقہ ایمرجنسی کی صورت میں، مطلوبہ فیس یا چارجز کی پیشگی ادائیگی کے بغیر ہنگامی علاج اور دیکھ بھال حاصل کریں۔ اس میں ایمرجنسی زچگی علاج بھی شامل ہے جس کے مطابق حمل اور حمل کی پیچیدگیوں میں مبتلا خواتین کا علاج شامل ہے۔

واضح رہے کہ 22 ستمبر 2022 کو ریاستی حکومت کی جانب سے رائٹ ٹو ہیلتھ بل 2022 قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا، جسے مختصر بحث کے بعد اگلے ہی دن سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ پرائیویٹ ہیلتھ سروسز فراہم کرنے والے اس بل کی شدید مخالفت کر رہے تھے جس کی وجہ سے بل میں کئی ترامیم کی گئیں۔

مختلف مرحلے سے گزرنے کے بعد آخر کار21 مارچ 2023 کو، سلیکٹ کمیٹی کے ذریعہ رپورٹ کردہ "راجستھان  رائٹ ٹو ہیلتھ بل، 2022” کو راجستھان قانون ساز اسمبلی میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ حالانکہ پرائیویٹ  اسپتالوں کا عملہ اور ڈاکٹر ابھی تک اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔