راجستھان: جے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر ہندوتو شدت پسندوں نے مسلم نوجوان کو بے دردی سے پیٹا

نئی دہلی ،13جولائی :۔

راجستھان میں کانگریس کی سرکار ہے اور کانگریس کا دعویٰ ہے کہ وہ نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھول رہی ہے ۔لیکن جس طرح سے نفرت پر مبنی پروگرام اور ہندوتو شدت پسندوں کے ذریعہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مزید اس کے خلاف حکومت از خود نوٹس بھی نہیں لے رہی ہے اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ کانگریس حکومت کی محبت کی دکان کا دعویٰ محض ہوا ہوائی ہے ۔ آئے دن راجستھان میں ایسے واقعات پیش آہے ہیں جہاں  کھلے عام نفرت کے بازار لگائے جا رہے ہیں، جس کے ذریعے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور نفرت انگیز تقاریر کر کے ہندو برادری کے لوگوں کو اکسایا جا رہا ہے۔

تازہ ترین معاملہ بھیلواڑہ کا ہے جہاں 8 جولائی کو ایک 21 سالہ مسلم نوجوان کو ہندوتو شدت پسندوں   نے محض اس لیے  بے رحمی سے پیٹا کہ اس نے جئے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کر دیا تھا۔

مکتوب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ نوجوان صاحب علی خان کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ  مقامی دکان سے دودھ اور چائے کے پیکٹ خریدنے جا رہا تھا ۔علی نے بتایا کہ مکیش گجر نے اسے روک لیا اور زبر دستی اس سے جے شری رام کا نعرہ لگانے کے لئے مجبور کیا ۔ایک دن تو اس نے بچنے کے لئے لگا اور چلا آیا ۔لیکن دوسرے دن پھر مکیش گجر اور کچھ ہندوتو شدت پسندوں کا گروپ  آیا اور اسے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔اس نے بتایالیکن میں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا اور کہا، ہر کسی کے اپنے عقیدے ہوتے ہیں، آپ لوگ مجھے نعرے لگانے پر مجبور نہیں کر سکتے۔

اس کی وجہ سے مشتعل ہندوتوا نے پرتشدد ہو کر مسلم نوجوانوں کو تلواروں، لوہے کی راڈوں سے مارنا شروع کر دیا اور گالیاں دینا شروع کر دیں۔پیشے سے مزدور صاحب علی نے بتایا کہ اگر  میں وہاں سے بھاگتا نہیں تو مجھے وہ جان سے مار دیتے۔

پولیس نے اس معاملے میں مکیش گرجر اور شیوا گرجر سمیت سات لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 143، 323، 341، 307، 295A کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔صاحب علی ابھی

سماجی کارکن عمران نذیر خان کے مطابق راجستھان کی گہلوت حکومت میں سماج دشمن عناصر مسلسل مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔ ناصر جنید قتل کیس میں مونو کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے، اب اسی ریاست میں بھیلواڑہ کے سبھاش نگر تھانہ علاقے میں صاحب  علیکو  مکیش گجر اور کچھ سماج دشمن عناصر کے ساتھ مل کر زبردستی جئے شری کے نعرے لگانے کی کوشش کی۔ جب نعرہ نہیں لگایا گیا تو ان لوگوں نے تلواروں، سریا وغیرہ سے صاحب پر حملہ کر دیا۔صاحب کی طرف سے 8 جولائی کو ایف آئی آر درج کرائی گئی لیکن بھیلواڑہ سے آج تک مجرموں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔