راجستھان: بی جے پی کے شدت پسند ممبر اسمبلی  بال مکندنے پھر مسلمانوں کو پریشان کیا

 متعدد علاقوں میں بنگلہ دیشی کے نام پر بزرگ مسلمانوں سے بد سلوکی، ادھارکارڈ مانگا

نئی دہلی ،13 دسمبر :۔

راجستھان کی بی جے پی حکومت میں جے پور کے ہوا محل  سے جیت کر آنے والے بی جے پی کے شدت پسند اور مسلمانوں سے حد درجہ نفرت کرنے والے ممبر اسمبلی  بالمکند اچاریہ کی ایک بار پھر مسلم دشمنی منظر عام پر آئی ہے۔علاقے میں بنگلہ دیشیوں کی جانچ کے نام پر متعدد مسلمانوں کو پریشان کیا اور آدھار کارڈ دکھانے کیلئے کہا۔ اس دوران انہوں نے لوگوں کے ساتھ بدتمیزی اور دبنگئی بھی کی۔

بال مکند آچاریہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ ہوا محل علاقے میں جھگی جھوپڑیوں میں رہنے والے مسلمانوں سے آدھار کارڈ دکھانے کو کہہ رہے ہیں ۔اس دوران ان سے بد سلوکی بھی کرتے ہیں ۔

خیال رہے کہ بال مکند ممبر اسمبلی کی حیثیت سے عوامی کام کاج کے بجائے آئے دن مسلمانوں کو پریشان کرتے ہیں ۔کبھی میٹ کی دکانیں بند کرنے کی دھمکی دیتے ہیں تو کبھی نام پوچھ کر بنگلہ دیشی کہہ کر پریشان کرتے ہیں۔  اس بار تحقیقات کے نام پر انہوں نے مسلم خواتین، بزرگ افراد اور ایک ڈاکٹر جوڑے کے ساتھ بدتمیزی کی۔ایم ایل اے بال مکند نے اپنے حامیوں کے ساتھ مسلم بزرگوں کے آدھار کارڈ دیکھے اور ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔  یہی نہیں وہ ایک کلینک میں داخل ہوئے اور ڈاکٹر جوڑے سے اپنی ڈگریاں دکھانے کو کہا۔  جب مقامی کانگریس لیڈر نے اس کے خلاف احتجاج کیا تو  ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور  پٹائی کی دھمکی دی۔  اس سے پہلے وہ چپل پہن کر ایک امام باڑے میں داخل ہوگئے تھے۔  شیعہ برادری نے ان کے خلاف عدالت میں شکایت بھی  کی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جب علاقے کے سرپنچ غفور منصوری نے ایم ایل اے بالمکند کی مخالفت کی تو  ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور لاٹھی چارج کرکے انہیں جیل میں ڈالنے کی دھمکی دی، اس دوران ایم ایل اے بالمکند نے کچھ بزرگ مسلم لوگوں کے آدھار کارڈ دکھانے کو کہا۔  ان پر بنگلہ دیشی ہونے کا الزام لگایا۔  بزرگوں نے الزام لگایا کہ بالمکند اچاریہ نے ان لوگوں کے ساتھ بھی بدتمیزی کی۔    انہوں نے اپنے آدھار کارڈ دکھاتے ہوئے کہا کہ وہ بہار کے رہنے والے ہیں اور ایم ایل اے نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی ہے۔