راجستھان: بی جے پی حکومت کی تشکیل کے بعدچرنجیوی اسکیم کے تحت پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج بند
نئی دہلی،26دسمبر :۔
حکومت بدلتے ہی مفید اسکیموں پر پابندی کی وجہ سے عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کا تازہ معاملہ راجستھان میں سامنے آیا ہے جہاں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ علاج کے لیے چرنجیوی یوجنا کے تحت ملنے والے فوائد تقریباً بند ہو چکے ہیں۔
ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نجی اسپتال چلانے والوں نے آر جی ایچ ایس اور چرنجیوی یوجنا کے تحت مریضوں کو کیش لیس علاج فراہم کرنا تقریباً بند کر دیا ہے، جس کی وجہ سے راجستھان میں غریب مزدوروں کو دردر ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جے پور میں دونوں اسکیموں کے تحت مریض علاج کے لیے اسپتالوں کے چکر لگا رہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد مریضوں کو علاج کرانے میں دشواری کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سرکاری اسپتالوں میں اسکیموں کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے لیکن وہاں بڑھتے ہوئے انتظار کے باعث مریض سرکاری ہسپتالوں میں علاج کرانے سے گریز کر رہے ہیں۔
مریضوں کی طرف سے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ چرنجیوی اسکیم سے جڑے جے پور کے پرائیویٹ اسپتالوں نے حکومت بدلتے ہی علاج تقریباً مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ پرائیویٹ اسپتالوں اور نرسنگ ہومز سوسائٹی کا کہنا ہے کہ علاج روکنے کے پیچھے کئی وجوہات ہیں۔
پہلی وجہ یہ ہے کہ پرائیویٹ اسپتالوں کو 400 کروڑ روپے کی ادائیگی باقی ہے۔ دوسری وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ منصوبہ پر شک ہے۔ اور تیسری وجہ سسٹم میں خرابی بتائی جاتی ہے۔
اس سے قبل سابق سی ایم گہلوت نے ٹویٹ کرکے موجودہ حکومت پر طنز کیا تھا اور کہا تھا کہ میڈیا کے ذریعے یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ پرائیویٹ اسپتالوں میں چرنجیوی اسکیم کے تحت علاج نہیں کرایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ‘موجودہ حکومت کو ہماری حکومت کی اسکیموں کے حوالے سے بھی صورتحال واضح کرنی چاہیے تاکہ عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور جب تک نیا نظام نافذ نہیں ہوتا تب تک سابقہ نظام چلتا رہے ۔
انہوں نے کہا، “ہر محکمہ بھی کنفیوژن کا شکار ہے۔ عوام دیکھ رہے ہیں کہ وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے کن وزراء سے رجوع کریں۔ جلد از جلد کابینہ تشکیل دی جانی چاہیے تاکہ حکومت کا کام آسانی سے چل سکے۔