راجستھان انتخابات: کانگریس کے 5 اور ایک آزاد سمیت کل 6 مسلم امیدوار ہوئے کامیاب
نئی دہلی ،04دسمبر :۔
راجستھان میں حالیہ اسمبلی انتخابات میں جہاں کانگریس شکست سے دو چار ہوئی ہے وہیں اس الیکشن میں بی جے پی کا ہندوتو کارڈ کام کر گیا اور اکثریت سے جیتنے میں بی جے پی کامیاب ہو گئی ۔کانگریس کےساتھ ساتھ راجستھان میں مسلم نمائندگی میں بھی کمی درج کی گئی ہے ۔
اس اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 15 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا تھا جبکہ بی جے پی نے ایک بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا تھا۔راجستھان اسمبلی کے آج اعلان کردہ نتائج میں کانگریس کے 15 امیدواروں میں سے 5 نے کامیابی حاصل کی، جبکہ ایک آزاد امیدوار یونس خان نے بھی کامیابی حاصل کی۔ راجستھان اسمبلی میں پہلے 9 مسلم ایم ایل اے تھے، اس بار یہ تعداد گھٹ کر 6 رہ گئی ہے۔
شیخاوٹی کی فتح پور اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار حکم علی نے بی جے پی امیدوار شراون چودھری کو شکست دے کر 25993 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ حکم علی دوسری بار فتح پور اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے بنے ہیں۔
جے پور کی آدرش نگر اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار رفیق خان نے بی جے پی امیدوار روی نیئر کو شکست دے کر 14073 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ رفیق خان دوسری بار آدرش نگر سے ایم ایل اے بنے ہیں۔ رفیق خان راجستھان ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں۔
جے پور کی کشن پول اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے امیدوار امین کاغذی نے بی جے پی امیدوار چندرموہن بٹواڈا کو شکست دے کر 7056 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ امین کاغذی دوسری بار ایم ایل اے بنے ہیں۔ امین راجستھان اسٹیٹ حج کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔
کانگریس امیدوار زبیر خان نے الور ضلع کی رام گڑھ اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار جئے آہوجا کو شکست دے کر 19696 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ اس سے قبل زبیر خان کی اہلیہ صفیہ زبیر اس سیٹ سے ایم ایل اے تھیں لیکن ان کا ٹکٹ منسوخ کر کے زبیر خان کو ٹکٹ دیا گیا تھا۔
مکرانہ میں بی جے پی کی امیدوار سمیتا بھنچر کو کانگریس کے امیدوار ذاکر حسین گیساوت نے 29314 ووٹوں سے شکست دی۔ ذاکر حسین پہلے بھی اس سیٹ سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔
ڈڈوانہ سے آزاد یونس خان نے 2392 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی اور کانگریس کے چیتن ڈوڈی کو شکست دی۔ یونس خان اس سے پہلے بی جے پی کے ٹکٹ پر دو بار ڈڈوانا سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں اور وسندھرا راجے کی حکومت میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس بار بی جے پی سے ٹکٹ نہ ملنے پر انہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا اور جیت گئے۔