راجستھان: اغوا کے بعدموسم خان کا بے رحمی سے قتل،ایک ماہ بعد تین گرفتار

ایک ماہ قبل موسم خان کو اغوا کیا گیا پھر بے دردی سے قتل کر کے لاش  کے ٹکڑے کر کے شمشان گھاٹ میں جلا دیا گیا

نئی دہلی،09جون :۔

راجستھان میں جنید اور ناصر کے قتل کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آگیا ہے۔ شدت پسندوں کے حوصلے اتنے بلند ہیں کہ وہ لوگوں کو گھروں سے اغوا کر رہے ہیں پھر ان کا بے رحمی سے قتل کر دے رہے ہیں۔جنید اور ناصر کے قتل کے بعد راجستھان میں ہی مسلم نوجوان کا بے رحمی سے قتل کا دوسرے واقعہ کا انکشاف ہو اہے ۔جہاں شدت پسندوں نے موسم خان نامی ایک مسلم نوجوان کو ایک ماہ قبل گھر سے اغوا کیا  پھر بے دردی سے قتل کر کے نعش کو شمشان گھاٹ میں  لے جا کر جلا دیا۔

رپورٹ کے مطابق الور ضلع کی لکشمن گڑھ تحصیل کے ملاکا باس گاؤں کے رہنے والے موسم خان میواتی کو تقریباً ایک ماہ قبل کچھ لوگ گھر سے اٹھا کر لے گئے تھے۔ اس کے بعد سے موسم  خان غائب  ہوگیا تھا جس کی لواحقین نے تھانے میں رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔ رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے پہلے موسم خان کو قتل کر کے اس کی  لاش کے ٹکڑے کئے، پھر لاش کو گووند گڑھ لے گئے اور وہاں شمشان گھاٹ میں جلا دیا۔

پولیس نے اس قتل کے الزام میں سوہن لال، چھوٹے لال اور نریش کمار کو گرفتار کیا ہے، ان لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 365، 201 اور 302 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ایک دوسری رپورٹ میں دو کی گرفتاری کی بات کی گئی ہے ۔

گزشتہ روز قتل کی واردات کا انکشاف کرتے ہوئے ایس پی آنند شرما نے بتایا کہ 29 مئی کو موسم خان کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ لکشمن گڑھ تھانے میں درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 5 جون کو اس کے بھائی نے موسم کے اغوا اور قتل کی اطلاع دی۔ رپورٹ پر تحقیق شروع کرائی گئی۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔خصوصی ٹیم کی طرف سے تشکیل دی گئی، ملزم سوہن سنگھ بنجارہ ولد چاند سنگھ (39) ساکن بنجارہ بس جوالی پولیس اسٹیشن لکشمن گڑھ اور نریش کمار بنجارہ ولد سوبے سنگھ (45) ساکن سیکٹر 43 روشن پورہ نجف گڑھ دہلی کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔پولیس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ موسم خان کے قتل کے پیچھے آپسی اور کاروباری رنجش سبب ہے۔