راجستھان :اسکول انتظامیہ نے مسلم طالبات کو حجاب پہننے پرامتحان میں شرکت سے روکا
طالبات نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ نےحجاب پر نازیبا تبصرہ کرتے ہوئے انہیں چمبل کا ڈاکو کہا
نئی دہلی ،18 فروری :۔
راجستھان میں مسلم طالبات کے ذریعہ حجاب زیب تن کرنا ایک بار پھر تنازعہ پیدا ہو گیا ہے ۔راجستھان کے پیپر قصبے میں ایک ریاستی حکومت کے زیر انتظام اسکول میں اس وقت تنازعہ کھڑا ہوگیا حجاب زیب تن کی ہوئی مسلم طالبات کو اسکول کے حکام نے مبینہ طور پر امتحان میں شرکت سے روک دیا۔ ان طلبا کے والدین نے اس واقعہ پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اسکول انتظامیہ سے شکایت کی ۔اس دوران انتظامیہ اور سر پرستوں کے درمیان بحث بھی ہو ئی ۔جس کا ویڈیو گزشتہ دنوں ہفتہ کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔
ویڈیوز میں، والدین کو اسکول انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ والدین نے الزام لگایا کہ حجاب پہن کر آنے پر انہیں امتحان میں کم نمبر دینے کی دھمکی دی گئی ہے ۔ متاثرہ طالبات نے الزام لگایا کہ اساتذہ نے ان کے حجاب پہننے کو لے کر ان پر نا زیبا تبصرہ کیا اور انہیں "چمبل کے ڈاکو” کہہ مذاق اڑایا۔
انہوں نے کہا کہ ” اساتذہ نے ہمیں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ا سکول میں حجاب قبول نہیں کیا جائے گا۔ اور اگر آپ حجاب پہننا جاری رکھیں گے تو آپ کے نمبر کاٹ دیے جائیں گے۔ اس واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسکول کے پرنسپل نے کہا کہ انھوں نے لڑکیوں سے صرف حکومت کے تجویز کردہ ڈریس کوڈ پر عمل کرنے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نےوزیر تعلیم مدن دلاور کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کے پاس تمام سرکاری اسکولوں کے لیے ایک مقررہ ڈریس کوڈ ہے، طلبہ کو اس کی تعمیل کرنی چاہیے۔