راجدھانی دہلی میں جمنا ندی میں طغیانی،نشیبی علاقوں میں سیلاب ،آمد و رفت متاثر

نئی دہلی ،13جولائی:۔

دہلی میں گزشتہ روز ہوئی تین دنوں کی زبر دست اور ریکارڈ توڑ بارش نے راجدھانی کے باشندوں کو مصیبت میں مبتلا کر دیا ہے ۔پڑوسی ریاستوں میں بھی موسلا دھار بارش کے بعد  مختلف بیراجوں سے چھوڑے گئے پانی کے سبب دہلی کی جمنا میں طغیانی آ گئی ہے اور جمنا ندی کی سطح آب ریکارڈ 208.46 میٹر تک پہنچ گئی۔ 45 سال بعد یہاں جمنا کے پانی کی سطح اس سطح پر پہنچی ہے۔ ایسے میں دہلی کے نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ دارالحکومت میں کئی مقامات پر سیلابی پانی بھر گیا ہے۔

اس سلسلے میں ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے دہلی ٹریفک پولیس نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ان سڑکوں سے گریز کریں جہاں سیلاب کا پانی بھرا ہوا ہے۔ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ریلوے انڈر برج کے قریب پانی بھر جانے سے بھیرو روڈ پر ٹریفک بند ہے۔ ایسے میں مسافروں کو اس روٹ پر نہیں جانا چاہیے۔ سیلابی پانی سول لائن ایریا میں داخل ہوگیا ہے۔ نگم بودھ گھاٹ علاقے میں سیلاب جیسی صورتحال ہے، آس پاس کے نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ رنگ روڈ آئی ٹی او میں بھی سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جس کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک متاثر ہوا ہے۔

اس کے علاوہ ٹریفک پولیس نے کمرشل گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور کئی راستوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ کمرشل گاڑیوں کو ایسٹرن اور ویسٹرن پیریفرل ایکسپریس ویز کی طرف موڑ دیا گیا۔

دریں اثنا جمنا کے نشیبی علاقے میں واقع اوکھلا کے مسلم اکثریتی علاقے بٹلہ ہاؤس اور جوگا بائی کے لوگوں کے لئے  مصیبت کھڑی ہو گئی ہے ۔اوکھلا حلقے کے ایم ایل اے امانت اللہ خان نے ایک ویڈیو پیغام جاری کر کے نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا ہے ۔  انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ 48 سال کے ریکار ڈ توڑ جمنا کی سطح میں اضافہ سے علاقے میں بڑے پیمانے پر پانی بھر جانے کا خطرہ ہے ۔اس لئے نچلی علاقوں میں رہنے والے لوگ محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ہم سیور کو بند کرنے جا رہے ہیں اس لئے جتنا ہو سکے اتنا کم پانی کا استعمال کریں۔

محکمہ تعمیرات عامہ کے وزیر آتشی نے کہا کہ دہلی میں پہلی بار جمنا کے پانی کی سطح میں اتنا اضافہ ہوا ہے۔ جب 1978 میں دہلی میں سیلاب آیا تھا تو اس بار تقریباً 1.5 میٹر زیادہ پانی آیا ہے۔ جب پانی کی سطح اتنی بلند ہو جائے گی تو جمنا اپنے کناروں سے نکل آئے گی۔ پانی کا بہاؤ کنٹرول نہیں ہے۔ ہم مسلسل لوگوں کو نکال رہے ہیں۔ لوگوں کی جان بچانا ہمارے لیے زیادہ اہم ہے۔