راجدھانی ایکسپریس ’’واحد خاتون مسافر‘‘ کو لے کر رانچی پہنچی
رانچی، ستمبر 5: نئی دہلی-رانچی راجدھانی ایکسپریس، جو توری جنکشن پر تانا بھگتوں کے جاری احتجاج کی وجہ سے جمعرات کے روز کئی گھنٹوں تک ڈلٹن گنج اسٹیشن پر پھنسی رہی، جمعہ کے روز علی الصبح تنہا خاتون مسافر کے ساتھ رانچی پہنچی۔
راجدھانی ایکسپریس میں سوار باقی 930 مسافروں کو ڈلٹن گنج اسٹیشن سے رانچی تک بس کے ذریعہ لے جایا گیا لیکن ریلوے کے اہلکار اننیا نامی ایک خاتون کو ضلعی انتظامیہ کے ذریعے بندوبست کرنے کے متبادل طریقے اختیار کرنے پر راضی نہیں کرسکے۔
وہ بس میں سفر کرنے کو تیار نہیں تھی کیوں کہ اس نے ٹرین کے سفر کے لیے رقم ادا کردی تھی۔ آخر کار ریل حکام کو قانون کی اس طالبہ کے آگے سر جھکانا پڑا اور ٹرین کو گوموہ اور بوکارو کے راستے موڑ دیا گیا، جس نے 535 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا، جو اس کے عام راستے سے 225 کلومیٹر زیادہ ہے۔
انڈین ایکسپریس نے اننیا کے حوالے سے بتایا کہ ’’مجھ پر بس یا ٹیکسی کے ذریعے سفر کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا، لیکن میں اس کے لیے تیار نہیں تھی کیوں کہ میں نے پہلے ہی ٹرین کے سفر کے رقم کی ادائیگی کردی تھی۔ آخر جب میں نے ٹویٹر کے توسط سے ہندوستانی ریلوے کو آگاہ کیا تو انھوں نے ٹرین کے ذریعہ مجھے رانچی روانہ کیا۔‘‘
ہیوی انجینئرنگ کارپوریشن (ایچ ای سی) کے ایک ریٹائرڈ اہلکار کی بیٹی اننیا اس وقت بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) میں ایل ایل بی کی کی پڑھائی کر رہی ہیں۔