ذات پر مبنی مردم شماری کا استعمال سماجی انصاف کیلئے ہو سیاسی مفاد کیلئے نہیں :قاسم رسول الیاس
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے ذات پرمبنی مردم شماری کا خیرمقدم کیا

نئی دہلی ،یکم مئی :
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے ذات پرمبنی مردم شماری کا خیرمقدم کیا ہے ا ور مطالبہ کیا ہے کہ ان اعدادوشمار کو شفاف طریقے سے سماجی انصاف کے لیے استعمال کیا جائے نہ کہ سیاسی فائدے کے لیے۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے مرکزی حکومت کے فیصلے کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ آنے والی قومی مردم شماری میں ذاتوں کا شمار شامل کرنا ایک انتہائی ضروری اور دیرینہ مطالبہ تھا جو معاشی اور سماجی طور پر پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانے کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد سب کی شمولیت اور سماجی انصاف کا فروغ ہونا چاہیے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ذاتوں کی مردم شماری کے ساتھ ساتھ سماجی، معاشی اور تعلیمی سروے بھی کرایا جائے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے اس فیصلے کو حمایت کے ساتھ ساتھ شک وشبہے کے ساتھ بھی دیکھا جارہا ہے، کیوں کہ اس کو ایک حکمت عملی کے طور پر دیگر اہم مسائل سے توجہ ہٹانے یا سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مخصوص ووٹر گروپس کو خوش کرنے یا حکمران جماعت کے فائدے کے لیے نئی ذات پر مبنی سیاسی مساوات بنانے کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہو سکتا ہے کہ حکومت ذات پر مبنی مردم شماری کو پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد حکومت پرعائد ہونے والی ذمہ داری سے توجہ ہٹانے کے لیے استعمال کر رہی ہو۔
ڈاکٹر الیاس نے تشویش کا اظہار کیا کہ بی جے پی حکومت ذات پر مبنی مردم شماری کے اعدادوشمار کو سیاسی فائدے کے لیے غلط استعمال کر سکتی ہے اور انتخابی مقاصد کے لیے ذاتوں کے درمیان تقسیم کو ہوا دے سکتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ مردم شماری ایک پیچیدہ عمل ہے جس کے لیے بڑے وسائل اور انفراسٹرکچر کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ لاجسٹک چیلنجز کو حل کرے اور شفافیت کے ساتھ درست اعدادوشمار کو اکٹھا کرنے کو یقینی بنائے۔
ڈاکٹر الیاس نے یہ بھی کہا کہ مختلف ریاستوں میں ذاتوں کی منفرد صورت حال ہوتی ہے، لہٰذا مردم شماری آئینی اختیارات اور وفاقی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جانی چاہیے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سماجیات، قانون اور شماریات جیسے مختلف شعبوں کے ماہرین کو شامل کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مردم شماری درست اور مؤثر طریقے سے ہو۔