’دی کیرالا سٹوری‘ کو نیشنل ایوارڈ ملنے پر وزیراعلیٰ برہم،کیرالہ کی توہین قرار دیا

 

نئی دہلی ،02 اگست :۔

یکم اگست کو17؍ ویں نیشنل فلم ایوارڈ  کا اعلان کیا گیا جس میں انتہائی متنازعہ فلم دی کیرالہ اسٹوری کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا جس کے بعد تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔  جیوری کے متنازع فلم ’دی کیرلا اسٹوری‘ کو دوایوارڈ دینے کے فیصلے بشمول سدپتو سین کے لیے بہترین ڈائریکٹر کا ایوارڈ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے سخت ناگواری کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ وجین نے جیوری کے انتخاب کی مذمت کرتے ہوئے سخت الفاظ میں بیان جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈ ہندوستانی سنیما کی عظیم روایت کی توہین‘‘ہے، جو تاریخی طور پر سیکولرزم، رواداری اور قومی یکجہتی کا علمبردار رہا ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ ’دی کیرلا اسٹوری‘ کو ایوارڈ دے کر جیوری نے ایک ایسی فلم کو جائز قرار دے دیا ہے جو کیرالا کو بدنام کرنے اور افتراق پھیلانے کے لیے بنائی گئی ہے۔

وجین نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا’’ایک ایسی فلم کو اعزاز دینا جو کھلم کھلا جھوٹی معلومات پھیلا کر کیرالا کی شبیہہ مجروح کرنے اور فرقہ وارانہ نفرت کے بیج بونے کے واضح مقصد سے بنائی گئی ہے، نیشنل فلم ایوارڈ کی جیوری سنگھ پریوار کی افتراق انگیز نظریے پر مبنی روایت کو جائز قرار دے رہی ہے۔ کیرالا، جو ہمیشہ رواداری اور فرقہ پرست قوتوں کے خلاف مزاحمت کی علامت رہا ہے، اس فیصلے سے شدید توہین کا نشانہ بنا ہے۔ نہ صرف ملیالی بلکہ جمہوریت پر یقین رکھنے والے ہر شخص کو سچائی اور آئنیی اقدار کے دفاع میں آواز بلند کرنی چاہیے۔‘