دہلی یونیور سٹی میں کسی بھی کورس میں منوسمرتی نہیں پڑھائی جائے گی :وائس چانسلر
یونیور سٹی کے سنسکرت شعبہ میں منوسمرتی پڑھانے کے معاملے پر ہنگامہ کے درمیان وائس چانسلر کی وضاحت

نئی دہلی ،14 جون :۔
ہندوتو نظریات میں منوسمرتی کو خاص اہمیت حاصل ہے مگر اس کے مواد پر اکثر تنازعہ چلتا رہتا ہے ۔حالیہ برسوں میں منوسمرتی کو لے کر ہندوتو تنظیموں کی جانب سے یہ مطالبات کئے جاتے رہے ہیں کہ اسے کورس میں شامل کیا جائےاور باقاعدہ اس کی تعلیم کا بندو بست ہو۔مگر وہیں اس کے مخالفین اس کے خلاف آواز بلند کرتے رہے ہیں ۔ہندوتو تنظیموں کی جانب سے پہلے اسے دہلی یونیور سٹی کے قانون کے نصاب میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا پھر حالیہ دنوں میں اسے سنسکرت شعبہ میں شامل کرنے کی بات کہی گئی جس کے خلاف متعدد طلبہ تنظیموں نے آواز بلند کی ۔ اب دہلی یونیورسٹی (ڈی یو) نے جمعرات کو واضح کیا کہ اس کے کسی بھی کورس میں منوسمرتی نہیں پڑھائی جائے گی۔ یہ بیان یونیورسٹی کے طلباء اور فیکلٹی کے سنسکرت ڈپارٹمنٹ کے ایک پرچے میں منوسمرتی کو شامل کیے جانے کے خلاف احتجاج کے بعد سامنے آیا ہے۔
ڈی یو کے وائس چانسلر یوگیش سنگھ نےبتایا کہ ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ منوسمرتی کسی بھی کورس میں نہیں پڑھائی جائے گی۔ پچھلے سال بھی جب اسے قانون کے نصاب میں شامل کرنے کی تجویز آئی تھی تو ہم نے اسے ہٹا دیا تھا۔ اس بار اسے سنسکرت کے نصاب میں شامل کیا گیا۔ جیسے ہی یہ ہمارے نوٹس میں آیا، ہم نے اسے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔یونیورسٹی نے ایکس پر اس معاملے پر ایک بیان بھی جاری کرتے ہوئے کہا کہ سنسکرت ڈپارٹمنٹ میں ‘دھرم شاستر اسٹڈیز’ (ڈی ایس سی) کورس، جہاں مانوسمرتی کو ‘سفارش شدہ پڑھنے’ کے طور پر شامل کیا گیا تھا، کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔گزشتہ سال بھی دہلی یونیورسٹی کی لا فیکلٹی کے پہلے سمسٹر کے نصاب میں متنازعہ منوسمرتی کو شامل کیے جانے کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔ اس کے بعد مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان اور دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر یوگیش سنگھ نے فوری طور پر اس تجویز کو واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔