دہلی یونیورسٹی میں سکھ طالب علم پر حملہ ،پگڑی اتاری اور جم کر پیٹا
طلبا یونین انتخابات کی نامزدگی کے دوران حملہ کیا گیا، متاثرہ طالب علم کی شکایت پر ایف آئی آر درج ،جبراً پگڑی اتارنے اور بال نوچنے کا الزام
نئی دہلی ،23 ستمبر :۔
دہلی یونیور سٹی میں آئندہ 27 ستمبر کو طلبا یونین کا انتخاب ہونے والا ہے۔ اس لئے کیمپس میں انتخابی سر گرمیاں زوروں پر ہیں ۔ تمام امیدواروطلبا سے رابطہ کر رہے ہیں ۔ دریں اثنا ایک افسوسناک واقعہ گزشتہ روز ہفتہ کو پیش آیا ۔ دہلی یونیورسٹی کے سری تیغ بہادر خالصہ کالج میں طلبا ایک گروپ نے ایک سکھ طالب علم پر حملہ کر دیا ۔حملے کے دوران متاثرہ طالب علم کی کی پگڑی زبردستی اتار دی گئی۔ اس حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سرخ پگڑی میں ملبوس ایک طالب علم کو طلباء کے ایک گروپ نے گھسیٹا، لاتیں ماریں اور مارا پیٹا، اس دوران اس کی پگڑی گر گئی ،اس کے بال پکڑ کر گھسیٹا گیا ۔متاثرہ طالب علم کی شناخت پاویٹ سنگھ گجرال کے طور پر ہوئی ہے۔پاویت سنگھ سیکنڈ ایئر کا طالب علم ہے ۔ اس نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اسے ڈو صو الیکشن کے لئے نامزدگی کے عمل کے دوران نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتیہ نیا ئےسنہتا (بی این ایس) کی متعلقہ دفعات کے تحت موریس نگر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پاویت سنگھ نے کہا کہ "انہوں نے زبردستی میری پگڑی اتار دی، مجھے مارا پیٹا، اور میرا کیش (بال) کھینچ لیا۔ مجھ پر گروپ نے حملہ کیا، اور میں کالج میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتا۔ مجھے اپنی جان کا خوف ہے۔پولیس نے ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں تاہم کالج انتظامیہ کی جانب سے واقعے کے حوالے سے تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سکھ کمیونٹی میں غم و غصہ ہے ۔