دہلی ہائی کورٹ سے ممنوعہ قرار تنظیم پی ایف آئی رہنما او ایم اے سلام کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد  

نئی دہلی،31 اگست :۔

دہلی ہائی کورٹ نے  گزشتہ روز جمعہ کو کا العدم تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے رہنما او ایم ا سلام کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی  اور ضمانت دینے سے انکارکر دیا ۔خیال رہے کہ پابندی عائد کئے جانے کے بعد پی ایف آئی کے رہنماؤں کے خلاف انسداد دہشتی گردی قانون ،یو اے پی اے کے تحت مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ اور امت شرما کی بنچ نے سلام کی دو ہفتوں کے لیے رہائی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ با اثر شخصیت کے حامل ہیں ۔ انہوں نے برسوں تک پی ایف آئی کا نظم و نسق کیا، اور عبوری ضمانت پر  کئی گواہوں کے متاثر ہونے کا امکان بھی ہے۔خیال رہے کہ سلام نے دو ہفتوں کی عبوری ضمانت اس بنیاد پر مانگی تھی کہ اپریل میں ان کی بیٹی  کے انتقال کے بعد ان کی اہلیہ  "ڈپریشن کی حالت” میں تھیں۔

درخواست کو مسترد کرتے ہوئے، عدالت نے کہا کہ سلام کو حراست میں اس وقت  پیرول دیا گیا تھا جب اپریل میں ان کی بیٹی کی ایک حادثے میں موت ہوگئی تھی اور ان کی بیوی کی ذہنی حالت نہ تو کمزور تھی اور نہ ہی اس نوعیت کی تھی جس کے لیے فوری مداخلت کی ضرورت تھی۔

بینچ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ اپیل کنندہ کی جانب سے دی گئی عبوری ضمانت کی بنیادی بات یعنی ان کی اہلیہ کی طبیعت ٹھیک نہ ہونے پر غور کرنے پر عدالت نے میڈیکل ریکارڈ اور موجودہ کیس کے مجموعی حقائق کا بھی جائزہ لیا کہ موجودہ صورت حال ضمانت دینے کا جواز پیش کرنے سے قاصر ہے۔

واضح رہے کہ پی ایف آئی کے چیئرمین سلام کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے 2022 میں کالعدم تنظیم کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا تھا۔این آئی اے کے مطابق، پی ایف آئی، اس کے عہدیداروں اور ارکان نے ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کی مجرمانہ سازش رچی اور اس مقصد کے لیے اپنے کیڈروں کو   تربیت دینے کے لیے کیمپ لگا رہے تھے۔