دہلی کے سرکاری اسکولوں میں آر ایس ایس کے تعلق سے نصاب میں نئے ابواب شامل
اسکولوں میں آر ایس ایس کے تعلق سے نئے ابواب کی شمولیت ملک کی جدو جہد آزادی میں آر ایس ایس کی منفی کارستانیوں پر ملمع سازی کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،یکم اکتوبر :۔
بی جے پی کی حکومت کا تیسرا ٹرم آر ایس ایس کے لئے نیا دور بن کر آیا ہے ۔اس ٹرم میں جہاں آر ایس ایس کے سو سال مکمل ہونے پر تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے وہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے پندرہ اگست یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے آر ایس ایس کی شان میں قصیدے پڑھے وہیں آج یکم اکتوبر کو آر ایس ایس کے سو سال مکمل ہونے کی مناسبت سے سکہ بھی جاری کیا ہے ۔یہ پہلا موقع پر جب آر ایس ایس کو حکومتی سطح پر اس قدر پزیرائی مل رہی ہے ۔اس پر مزید اب دہلی کے سرکاری اسکولوں میں ‘راشٹریہ نیتی’ پروگرام کے تحت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور ‘مجاہدین آزادی ‘ کے تعلق سے نئے ابواب کو نصاب میں شامل کیا گیا ہے ۔
اس سلسلے میں وزیر تعلیم آشیش سود نے منگل کو کہا کہ ان اسکولوں میں ویر ساورکر، شیاما پرساد مکھرجی اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کے بارے میں مضامین کو شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہل طلباء میں شہری اور سماجی شعور بیدار کرنے کے لیے ‘راشٹرنیتی’ پروگرام کے تحت کی جا رہی ہے۔
وزیر تعلیم آشیش سود کے مطابق، اس اقدام کا مقصد طلباء کو بنیادی فرائض پر توجہ دینا بھی ہے۔ نیا باب، "راشٹر نیتی” تعلیمی پروگرام کا حصہ، گریڈ 1 سے 12 تک کے طلباء کے لیے شامل کیا جائے گا۔ اس کا مقصد بچوں میں شہری بیداری اور قومی فخر کے احساس کو فروغ دینا ہے۔
نصاب کے حصے کے طور پر، بچوں کو آر ایس ایس کی ابتدا، تاریخ اور نظریہ کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات اور تحریک آزادی کے دوران اس کے کارکنوں کے کردار کے بارے میں بھی پڑھایا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان اسباق کا مقصد آر ایس ایس کے بارے میں غلط معلومات اور غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔ ان ابواب میں آر ایس ایس کی جدوجہد آزادی میں شرکت اور سماجی کاموں میں اس کے تعاون کے بارے میں معلومات شامل ہوں گی۔نیز آر ایس ایس کے تعاون کی وضاحت کی جائے گی۔نصاب میں آر ایس ایس کی خون کے عطیہ کی مہموں، خوراک کی فراہمی، کیدارناتھ اور بہار کے سیلاب جیسی آفات کے دوران بچاؤ کی کارروائیوں اور COVID-19 وبائی امراض کے دوران امدادی سرگرمیوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ اس باب میں بتایا جائے گا کہ کس طرح آر ایس ایس کی بنیاد 1925 میں ناگپور، مہاراشٹر میں ڈاکٹر کیشو بلی رام ہیڈگیوار نے رکھی تھی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ ایک الگ سیکشن ویر ساورکر، سبھاش چندر بوس، اور شیاما پرساد مکھرجی جیسی ہستیوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔واضح رہے کہ موجودہ حکومت مکمل طور پر ملک کی تاریخ کو تبدیل کرنے کی جانب گامزن ہے ۔آر ایس ایس کے تعلق سے نئے ابواب کی شمولیت بھی حکومت کی انہیں کوششوں کا حصہ ہے جہاں آر ایس ایس کی کارستانیوں پر ملمع سازی کی جائے گی ۔بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قتل میں آر ایس ایس کے کردار کو تبدیل کرنے اور اسے غلط فہمیوں کے طور پر پڑھایا جائے گا۔