دہلی میں حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی کو شکست،بی جے پی27 سال بعد قابض
کیجریوال، اور منیش سسودیا سمیت عام آدمی پارٹی کے متعدد سینئر رہنما کو شکست کا سامنا کرنا پڑا
نئی دہلی،08فروری :۔
دہلی اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو زبردست اکثریت حاصل ہوئی ہے اور حکمراں عام آدمی پارٹی (عآپ) کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جبکہ کانگریس کے ہاتھ تیسری بار بھی خالی رہے اور اسے ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق، دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں میں سے بی جے پی نے کل 48 سیٹوں پر قبضہ کیا جبکہ عام آدمی پارٹی کوصرف 22 سیٹوں پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔
عام آدمی پارٹی کو سب سے بڑا جھٹکا نئی دہلی کی سیٹ پر ملا، جہاں سے پارٹی کے کنوینر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال الیکشن ہار گئے ہیں۔ کیجریوال کے علاوہ پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا بھی جنگ پورہ سے الیکشن جیتنے میں ناکام رہے۔
اس کے علاوہ اس الیکشن میں متعدد سینئر رہنماؤں کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔سابق وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے سر براہ اروند کیجریوال نے شکست قبول کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کو جیت کی مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ امید ہے کہ بی جے پی دہلی کے عوام کے توقعات پر کھری اترے گی۔
واضح رہے کہ اس بار دہلی میں ووٹنگ فیصد میں کمی دیکھی گئی ہے۔ سال 2013 میں ووٹر ٹرن آؤٹ 66فیصد تھا، 2015 میں 67فیصداور 2020 میں 63فیصدتھا جبکہ اس بار یہ 60.4فیصد رہا۔دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں میں سے 12 ریزرو ہیں اور باقی 58 جنرل سیٹیں ہیں۔
سال 2013 کے اسمبلی انتخابات میں اروند کیجریوال کی پارٹی عآپ نے پہلی بار اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھااور 70 میں سے 28 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ انتخابی نتائج کے بعد کانگریس نے عآپ کی حمایت کی تھی اور اس طرح اروندکیجریوال وزیر اعلیٰ بن گئے تھے۔
سال 2013 میں بی جے پی نے دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں میں سے 30 سے زیادہ سیٹیں جیتی تھیں۔ اس کے بعد ہونے والے دو انتخابات میں وہ دوہرے ہندسے کو بھی عبور نہیں کر سکی۔سال 2015 اور 2020 کے اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کی تھی۔ 2020 کے انتخابات میں عآپ نے 50 فیصد سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ 60 سے زیادہ سیٹیں حاصل کی تھیں۔ بی جے پی کو صرف آٹھ سیٹیں ملی تھیں، لیکن اس کا ووٹ شیئر 30 فیصد سے زیادہ رہا تھا۔