دہلی میں جماعت اسلامی ہند نے 36،000 فوڈ پیکٹس اور راشن کٹس تقسیم کیں
نئی دہلی، اپریل 4— کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے دوران، جس نے روزانہ مزدوری کرنے والے ہزاروں مزدوروں کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے، گذشتہ 10دنوں میں جماعت اسلامی ہند کے دہلی حلقے نے قومی دار الحکومت میں اب تک 36،000 سے زیادہ ضرورت مند لوگوں تک پہنچ کر ان کے درمیان پکے ہوئے کھانے کے پیکٹس، راشن کٹس اور دوائیں تقسیم کی ہیں۔
جماعت کے قومی سکریٹری برائے سماجی خدمت، محمد احمد نے بتایا کہ ’’ہم نے دہلی کے مختلف مقامات پر بے گھر افراد میں 33،000 سے زیادہ پکے ہوئے کھانے کے پیکٹس تقسیم کیے ہیں۔ ہزاروں بے روزگار خاندان اپنے بچوں اور اپنے کنبے کے بوڑھوں کو کھانا فراہم کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم نے 200 تشدد متاثرہ خاندانوں سمیت 3207 خاندانوں میں آٹا، چاول، تیل اور دال جیسے ضروری اشیا پر مشتمل کھانے کی کٹس تقسیم کیں۔‘‘
جماعت اپنے امدادی کاموں کو فلیگ شپ پروجیکٹ ’’وژن 2026‘‘ کے تحت کام کرنے والی دیگر تنظمیوں جیسے سوسائٹی فار برائٹ فیوچر، ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن، میڈیکل سروس سوسائٹی، الشفا اسپتال اور دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر آگے بڑھا رہی ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے 24 مارچ کو 21 روزہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے اور دہلی کی سرحدوں کو مؤثر طریقے سے بند کرنے کے بعد روزانہ اجرت پر کام کرنے والے لاکھوں تارکین وطن مزدوری اپنی آمدنی کا ذریعہ کھو بیٹھے اور اس کے نتیجے میں بھوکے غریبوں اپنے گھروں کو جانے کے لیے سڑکوں پر ہجوم کی شکل میں نکل آئے۔جس کے بعد دہلی حکومت اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں انھیں کھانا مہیا کرنے اور معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنے میں ان کی مدد کے لیے آگے آئی ہیں۔
کھانے پینے کی اشیا کے علاوہ جماعت کی امدادی ٹیم نے کچھ افراد کو طبی امداد بھی فراہم کی۔
جماعت کے رہنما نے کہا ’’کوویڈ 19 کے علاج کے لیے سرکاری اسپتالوں کے انتظامات کی وجہ سے دوسرے مریضوں کو ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے اور دوائیں لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہم نے 65,195 روپیے کی مالیت کی 17 کارٹن دوائیاں غریب مریضوں کے مفت علاج کے لیے کچھ نجی اسپتالوں اور الشفا اسپتال کو عطیہ کی ہیں۔‘‘
جماعت نے 130 دیگر خاندانوں کو مالی امداد بھی فراہم کی ہے اور بہت سے غریب اور ناداروں کو ایل پی جی، برتن، ماسک، سینیٹائزر، دستانے وغیرہ بھی مہیا کیے ہیں۔