دہلی میں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان پوسٹر وارجاری
دہلی میں ’مودی ہٹاؤ ، دیش بچاؤ‘ کے پوسٹر کے بعد ’کیجریوال ہٹاؤ، دہلی بچاؤ کا نیا پوسٹر چسپاں
نئی دہلی،23 مارچ :۔
دہلی میں عام آدمی پارٹی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی گرفتار ی کے بعد بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے ۔دونوں پارٹیوں کے درمیان جاری لفظی جنگ کے بعد اب دہلی کی سڑکوں اور دیواروں پر پوسٹر وار جاری ہے ،
گزشتہ دنوں وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے والے پوسٹر چسپاں کئے گئے تھے جس کے خلاف دہلی پولیس نے کارروائی کی تھی اب دو دنوں بعد اسی طرح کے پوسٹر آج صبح دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ہٹانے کے لیے منظر عام پر آئے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے منگل کے روز ایک بڑے پیمانے پر مہم میں "مودی ہٹاو، دیش بچاؤ” کے نعرے والے ہزاروں پوسٹرز کو ہٹا دیا۔ ایک پرنٹنگ پریس کے دو مالکان سمیت چھ افراد کو گرفتار کیا گیا اور اس واقعے کے بعد کئی مقدمات درج کیے گئے۔آج منظر عام پر آنے والے تازہ ترین پوسٹرز میں کیجریوال کو "بے ایمان، بدعنوان آمر” کے طور پر بیان کیا گیا ہے اور "اروند کیجریوال ہٹاؤ، دہلی بچاؤ” کا نعرہ لگایا گیا ہے ۔ پوسٹروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ پوسٹر بی جے پی لیڈر منجندر سنگھ سرسہ نے لگائے ہیں۔
پی ایم مودی مخالف پوسٹروں کے 36 معاملے
واضح رہے کہ نئی شراب پالیسی معاملے میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی گرفتاری کے بعد بی جے پی اور عام آدمی پارٹی (آپ) کے درمیان پوسٹر کو لے کر نئی لڑائی جاری ہے۔ اپنی کارروائی کی وضاحت کرتے ہوئے دہلی پولیس نے کہا کہ یہ گرفتاریاں عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں کی گئیں۔ قانون کے تحت پوسٹرز پر پرنٹنگ پریس کا نام ہونا ضروری تھا۔ پولس نے کہا کہ درج کئے گئے 138 مقدمات میں سے 36 پی ایم مودی مخالف پوسٹروں کے تھے۔
تاہم، اروند کیجریوال نے پولیس کی وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم "خوفزدہ” ہیں۔ کیجریوال نے کہا، "پوسٹروں پر ایک ایف آئی آر (پہلی اطلاعاتی رپورٹ) درج کی گئی ہے۔ مودی جی اتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟ کوئی بھی یہ پوسٹر لگا سکتا ہے۔ اتنا ڈرا ہوا وزیر اعظم، اتنا غیر محفوظ وزیر اعظم”۔پولیس نے تقریباًدو ہزار پوسٹر بھی ضبط کئے ہیں جو مبینہ طور پر ایک وین میں اے اے پی کے دفتر لے جایا جا رہا تھا۔