دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کی انتخابی مہم کے لئے سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت کی اپیل
نئی دہلی، 20 جنوری :
دہلی اسمبلی انتخابات میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے امیدوار طاہر حسین نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ طاہر شمال مشرقی دہلی میں 2020 کے فسادات میں بھی ملزم ہیں۔ سپریم کورٹ طاہر حسین کی عبوری ضمانت کی درخواست پر کل یعنی منگل کو سماعت کرے گا۔
پیر کو درخواست کا ذکر کرتے ہوئے جسٹس پنکج متل نے کہا کہ جیل میں بیٹھ کر الیکشن جیتنا آسان ہے۔ ایسے لوگوں پر الیکشن لڑنے پر پابندی لگائی جائے۔ طاہر حسین نے دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے، جس میں ہائی کورٹ نے طاہر حسین کی عبوری ضمانت کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ طاہر حسین پر دہلی فسادات کی سازش کا الزام ہے، اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے، جس میں 59 افراد کی جانیں گئیں۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ محض سابق کونسلر ہونے سے وہ عبوری ضمانت کے حقدار نہیں بنتے۔
دراصل، 14 جنوری کو دہلی ہائی کورٹ نے طاہر حسین کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی اور دہلی اسمبلی انتخابات میں کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے لیے انہیں حراستی پیرول پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران دہلی پولیس نے طاہر حسین کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ طاہر حسین سماج کے لئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ حسین جب کہتے ہیں کہ الیکشن لڑنا ان کا بنیادی حق ہے تو الیکشن لڑنا بنیادی حق نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اگر وہ چاہیں تو جیل سے بھی کاغذات نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔ دہلی پولیس نے اپنی دلیل کی حمایت میں امرت پال سنگھ کی مثال دی تھی۔ طاہر حسین کو شمال مشرقی دہلی کے مصطفی آباد اسمبلی حلقے سے اے آئی ایم آئی ایم کا امیدوار بنایا گیا ہے۔