دہلی فسادات: عدالت نے پانچ مسلم نوجوانوں کو باعزت بری کیا
ساڑھے تین سال میں پولیس ایک بھی ثبوت پیش نہیں کر سکی، ان لوگوں پر فساد بھڑکانے، توڑ پھوڑ، آتش زنی اور لوٹ مار جیسے سنگین الزامات تھے
نئی دہلی ،29ستمبر :۔
دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں فرقہ وارانہ فسادات کے الزام میں گرفتار پانچ مسلم نوجوانوں کو عدالت نے ساڑھے تین سال بعد باعزت بری کر دیا ہے۔
ان لوگوں پر فساد بھڑکانے، توڑ پھوڑ، آتش زنی اور لوٹ مار جیسے سنگین الزامات تھے لیکن پولیس ان کے خلاف ایک بھی ثبوت پیش نہیں کر سکی۔کڑکڑڈوما کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران پولیس کوئی ٹھوس ثبوت عدالت میں پیش نہ کرسکی جس کے باعث عدالت نے ارشاد، محمد شاداب، لیاقت علی، ارشد قیوم اور ریاض کو باعزت بری کردیا۔
مسلم نوجوانوں کی طرف سے ایڈوکیٹ ظہیرالدین بابر چوہان نے عدالت میں دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ابھی تک ان لوگوں کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی ہے، ان سب کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا ہے۔ انہیں رہا کیا جائے..
عدالت نے ایڈووکیٹ ظہیرالدین بابر کے دلائل سننے کے بعد تمام کو بری کردیا۔
واضح رہے کہ ان تمام نوجوانوں کا مقدمہ جمعیۃ علمائے ہند نے لڑا تھا۔مسلم نوجوان کی رہائی پر مولانا ارشد مدنی کا کہنا ہے کہ پولیس نے ان سب کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا، آج انصاف کی جیت ہوئی ہے۔