دہلی فسادات: شرجیل امام کی درخواست ضمانت پردہلی ہائی کورٹ کو فوری سماعت کی ہدایت
سپریم کورٹ نے درخواست کو مسترد کر نے کے بعد ہائی کورٹ کو ہدایت جاری کیا
نئی دہلی ،25 اکتوبر :۔
گزشتہ چار سال سی ضمانت کی راہ دیکھ رہے شرجیل امام کی درخوست آج پھر سپریم کورٹ نے مسترد کر دی مگر اسی کے ساتھ ہی دہلی ہائی کورٹ کو ہدایت دی گئی کہ اس معاملے میں جلد از جلد سماعت کی جائے۔ عدالت نے وضاحت کی کہ شرجیل امام کا معاملہ دہلی ہائی کورٹ میں پہلے سے زیر التوا ہے اور براہ راست سپریم کورٹ میں درخواست دینا قانونی طور پر درست طریقہ نہیں ہے۔ جسٹس بیلا ترویدی اور جسٹس ایس سی شرما کی بنچ نے کہا کہ درخواست گزار کو پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق شرجیل امام کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ دیو نے عدالت کے سامنے دلیل دی کہ ان کی درخواست 2022 سے ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے دو سالوں میں کئی بار سماعتیں ملتوی کی گئیں۔ وکیل نے وضاحت کی کہ وہ اس وقت درخواست پر فوری ضمانت کا تقاضا نہیں کر رہے، بلکہ صرف جلد سماعت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس پر ججوں نے بتایا کہ 25 نومبر کو اس کیس کی سماعت ہائی کورٹ میں مقرر ہے اور درخواست گزار کے وکیل کو چاہیے کہ اس دن تیز سماعت کا مطالبہ کریں۔
واضح رہے کہ شرجیل امام کو 2020 میں دہلی میں ہونے والے فسادات کے دوران نفرت انگیز تقریر اور مبینہ طور پر لوگوں کو اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر تشدد اور فسادات کی سازش کے الزامات عائد ہیں۔ شرجیل امام پر الزام ہے کہ ان کی تقریریں اور بیانات دہلی فسادات کے دوران فساد کو بڑھاوا دینے میں معاون ثابت ہوئے۔