دہلی سےپٹنہ تک 15 سے زیادہ مقامات پر ای ڈی کے چھاپے

ملازمت کے عوض زمین کے معاملے میں چھاپے ماری کی کارروائی جاری ، لالو کی بیٹی اور قریبی دوستوں کے گھروں پر بھی چھاپے

نئی دہلی ،10 مارچ :۔

لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) ‘ملازمت کے عوض زمین’ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں آج دہلی سے پٹنہ تک 15 سے زائد مقامات پر کارروائی کی ہے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق پھلواری شریف میں آر جے ڈی لیڈر ابو دوجانہ کے ٹھکانے پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ دہلی میں بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کے گھر پر بھی ای ڈی کا چھاپہ جاری ہے۔ یہ گھر فرینڈز کالونی، دہلی میں واقع ہے۔ اس معاملے میں لالو یادو اور ان کا خاندان بھی ملزم ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم ماضی میں لالو یادو اور رابڑی دیوی سے بھی پوچھ گچھ کر چکی ہے۔
معلومات کے مطابق ای ڈی نے لالو یادو کی بیٹی راگنی، ہیما اور چندا کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ای ڈی کی ٹیم بہار کے نائب وزیر اعلی لالو یادو کے بیٹے تیجسوی یادو کی دہلی رہائش گاہ پر بھی پہنچ گئی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ دو دن پہلے سی بی آئی نے اس معاملے میں لالو یادو سے دہلی میں ان کی بیٹی میسا بھارتی کے گھر پر تقریباً 2.30 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔
ملازمت کے عوض زمین کا یہ کیس 14 سال پرانا ہے۔ اس میں لالو یادو اور ان کے خاندان پر الزام عائد کیاگیا ہے کہ لوگوں کو زمین کے بدلے نوکریاں دی گئیں۔ ایسے 7 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اس میں سے 5 بیچے گئے، جب کہ 2 لالو کو تحفے کے طور پر دیے گئے۔ سی بی آئی اب پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ معاملہ اس وقت کا ہے جب لالو مرکز میں ریلوے کے وزیر تھے۔ سی بی آئی کے مطابق، بہار کے پٹنہ کے رہنے والے کچھ افراد کو 2004-2009 کے دوران ممبئی، جبل پور، کولکاتہ، جے پور اور حاجی پور میں واقع ریلوے کے مختلف زونوں میں گروپ-ڈی کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے بدلے میں امیدواروں نے اپنی زمین لالو کے خاندان والوں اور ایک پرائیویٹ کمپنی کے نام کر دی تھی۔ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ پہلے امیدواروں کو گروپ ڈی کے عہدوں کے متبادل کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا اور جب ان کے اہل خانہ نے زمین کا سودا کیا تھا تو انہیں باقاعدہ کر دیاگیا تھا۔