دہلی:رات کے اندھیرے میں شدت پسندوں کا مسلمانوں پر بنگلہ دیشی بتا کر حملہ
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس جانچ میں مصروف ،معاملہ شاستری پارک علاقے کا ہونے کا دعویٰ
نئی دہلی،10 اگست :۔
بنگلہ دیش میں جاری سیاسی بحران اور تشدد کے سلسلے میں ہندو شدت پسند اور دائیں بازو کی تنظیموں نے جو پروپیگنڈہ ملک کے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا شروع کیا تھا اس کا نتیجہ اب سامنے آنے لگا ہے۔شدت پسند ہندو نوجوان مسلمانوں کے خلاف لاٹھی ڈنڈے لے کر نکل پڑے ہیں ۔سوشل میڈیا پر دہلی کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے،جس میں کچھ شدت پسند ہاتھوں میں لاٹھی ڈنڈے لے کر کچھ لوگوں کو بنگلہ دیشی کہہ کر حملے کر رہے ہیں ۔دعویٰ کیاجا رہا ہے کہ یہ ویڈیو دہلی کے شاستری پارک کا ہے ۔جہاں کچھ غریب مسلمان کوڑا چننے والے رہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ اس بات کا پتہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ کس جگہ پیش آیا۔
سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو بڑے پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے جس میں لوگوں کا ایک گروپ کچھ لوگوں کا پیچھا اور حملہ کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ گروپ کے لوگ کچھ لوگوں کو بنگلہ دیشی کہہ رہے ہیں اور گندی گندی گالیاں دیتے ہوئے ان پر حملہ کر رہے ہیں ۔اور یہ حملہ رات کے اندھیرے میں کیا جا رہا ہے۔
ویڈیو میں شدت پسندوں کا گروپ متاثرین پر لاٹھیوں سے حملہ کرتے ہوئے انہیں وہاں سے چلے جانے کو کہتے نظر آ رہے ہیں۔ وہ ان کے ساتھ بدسلوکی کرتے بھی نظر آئے۔ ان کے ہاتھوں میں لاٹھی ڈنڈے اور دیگر ہتھیار نظر آ رہے ہیں ۔ایک کوکہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ‘بنگلہ دیش میں ہماری ہندو بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت دری ہو رہی ہے۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق کہا جارہا ہے کہ حملہ آوروں میں وہ شخص بھی شامل ہے جس نے عام انتخابات کے وقت مشرقی دہلی سے کانگریس امیدوار کنہیا کمار کو تھپڑ مارا تھا -دہلی پولیس معاملہ کی تہہ تک پہچنے کی کوشش کررہی ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں سیاسی بحران کے بعد پیدا ہوئے تشدد کے واقعات کے سلسلے میں ملک میں دائیں بازو کی نظریات کی حامل تنظیموں ،شخصیات اور صحافیوں نے بڑے پیمانے پر بنگلہ دیش میں ہندوؤں مندروں اور گھروں پر حملوں کی فرضی خبریں چلائیں اور ملک کے مسلمانوں کے خلاف ہندو اکثریت کو بھڑکانے کی کوشش کی جس کا نتیجہ ہے کہ اب ایک گروپ کھلے عام مسلمانوں کو بنگلہ دیشی کہہ کر ان پر حملے کر رہا ہے۔