دہرادون: لاؤڈ اسپیکر سے اذان معاملے پر شدت پسند ہندو تنظیم رکشا دل کی شر انگیزی
دہرہ دون میں مسجد کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھنے جا رہے ہندو رکشا دل کے کارکنان کو پولیس نے روکا، کارکنوں کا ہنگامہ

نئی دہلی ،27 فروری :۔
ملک میں اذان کو لے کر ایک بار پھر شدت پسند ہندو تنظیموں کی شر انگیزی عروج پر ہے۔ حالیہ دنوں میں متعدد ریاستوں میں اذان پر اعتراض کرتے ہوئے پولیس میں شکایت کی گئی ہے اس کے علاوہ مسجدوں کے سامنے ہنگامہ آرائی کی بھی کوشش کی گئی ہے۔ اسی سلسلے میں اترا کھنڈ میں بھی ہندو رکشا دل کے کارکنان نے ایک مسجد میں اسپیکر پر اذان دیئے جانے کے خلاف ہنگامہ کیا ۔ جس پر پولیس نے انہیں روکا ۔
ر پورٹ کے مطابق اترا کھنڈ کے دہرہ دون میں ہندو رکشا دل کے کارکنان نے مسجد سے اذان کی آواز پر اعتراض کیا اور ہنگامہ کیا۔ لاؤڈ اسپیکر کی آواز کو کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مسجد کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھنے جارہے تھے۔ مگر پولیس نے بیرکیڈ لگا کر انہیں روک دیا ۔ جس کے بعد وہ سڑک پر ہی ہنگامہ کرتے رہے۔
پولیس کے ذریعہ روکے جانے پر ہندو تنظیم کے لوگوں نے ڈسپنسری روڈ پر ہی ہنومان چالیسہ کا ورد کیا۔ اس کے بعد پولیس کی یقین دہانی پر لوگ پرسکون ہوگئے۔
دراصل ہندو رکشا دل مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کی آواز کو کم کرنے کا مسلسل مطالبہ کر رہی ہے۔ اس کو لے کر منگل کو پارٹی کارکن دھاما والا میں جامع مسجد کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھ کر احتجاج کرنے نکلے۔پولیس نے لوگوں کو کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔مسجد کی طرف جارہے لوگوں کو پولیس نے راستے میں ڈسپنسری روڈ پر پولیس نے روک لیا۔ پولیس کے روکنے پر تنظیم سے وابستہ لوگوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اس کے بعد لوگوں نے زمین پر بیٹھ کر ہنومان چالیسہ کا ورد کیا۔ اس دوران پولیس نے کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے لوگوں کو پرسکون کیا۔
پارٹی کے ریاستی صدر للت شرما نے کہا کہ پارٹی کارکن ہنومان چالیسہ پڑھنے نکلے تھے، لیکن پولیس نے راستے میں رکاوٹیں لگا کر انہیں روک دیا۔ کہا کہ مسجد میں نصب لاؤڈ سپیکر کا حجم مقررہ معیار سے بہت زیادہ ہے۔
خیال رہے کہ اتراکھنڈ میں مسلمانوں یا مسجد کے تعلق سے شدت پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے یہ ہنگامہ کوئی نیا نہیں ہے بلکہ وہاں شدت پسندوں کی جماعت ہمہ وقت کسی نہ کسی معاملے کو لے کر مسلمانوں کے خلاف شر انگیزی کرتی رہی ہے۔