’دکاندار کو ہنومان چالیسہ آئے تبھی خریداری کریں‘ مسلمانوں کیخلاف نتیش رانے کی نفرت انگیزی

پہلگام حملے کے بعد مسلمان دہشت گردانہ حملے کے خلاف احتجاج میں مصروف اور شدت پسند رہنما مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں مشغول

نئی دہلی ،26 اپریل:۔

پہلگام حملے  کے بعد ملک بھر میں مسلمان اس دہشت گردانہ حملے کے خلاف احتجا ج کر رہے ہیں ۔مسلم تظیموں کی جانب سے مذمت کی جا رہی ہے اور متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا جا رہا ہے مگر اس حملے کے بہانے شدت پسند ہندوتو تنظیمیں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا رہی ہی سماجی ،معاشرتی اور اقتصادی بائیکاٹ کی اپیل کر رہی ہیں۔مہاراشٹر میں مسلمانوں سے نفرت اور اشتعال انگیز بیانات کے لئے معروف بی جے پی رہنما نتیش رانے نے ایک بار پھر پہلگام حملہ کے بہانے مسلمانو کے اقتصادی بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔گزشتہ روز جمعہ کو نتیش رانے نے اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں کو کسی بھی دکاندار سے کچھ خریدنے سے پہلے ان کا مذہب پوچھنا چاہئے۔ دکاندار کو اگر ہنومان چالیسہ نہیں آتی ہے تو اس سے خریداری نہیں کرنی چاہئے۔

رپورٹ کے مطابق رتنا گیری میں ایک عوامی جلسے سے خطا ب کرتے ہوئے مہاراشٹر میں وزیر رانے نے کہا کہ انہوں نے ہمیں مارنے سے پہلے ہمارا مذہب پوچھا ۔ اس لئے ہندوؤں کو بھی کچھ بھی خریدنے سے پہلے مذہب پوچھنا چاہئے۔ اگر وہ آپ کا مذہب پوچھ رہے ہیں اور آپ کو مار رہے ہیں تو آپ کو بھی خریداری یا کچھ بھی کاروبار کرنے سے پہلے ان کا مذہب پوچھنا چاہئے۔ ہندو تنظیموں کو ایسی مانگ کرنی چاہئے۔

مہاراشٹر کے وزیر نے کہا کہ ممکن ہے کہ کچھ دکاندار اپنا مذہب نہ بتائیں یا پھر اپنے مذہب کے بارے میں چھوٹ بولیں گے اگر وہ کہتے ہیں کہ وہ ہندو ہیں تو انہیں ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کرنے کیلئے کہیں ۔ اگر وہ ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کرنا نہیں جانتے ہیں تو ان سے کچھ بھی نہ خریدیں ۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں 22 اپریل کو کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ ہوا جس میں دہشت گردوں نے26 لوگوں کی جان لے لی اس المناک حملے کے خلاف ملک بھر میں غصہ ہے۔ جمعہ کو مسلمانوں نے بڑی تعداد میں نماز کے بعد مساجد کے باہر احتجاج کیا اور دہشت گردوں کے خلاف جم کر نعرے بازی کی مگر اس حملے کے بعد مسلمانوں کے خلاف ہندوتو تنظیمیں ایک منظم نفرت پھیلا رہی ہیں ۔ جس کی وجہ سے ملک کی متعدد ریاستوں میں کشیدگی کا ماحول ہے۔