دو بچیوں کے والدین نے گھر والوں کے طعنوں سے تنگ آ کر خود کشی کر لی

اندور میں دلدوز واقعہ ،ہیمنت  نے  خود کشی سے قبل کیمرے میں اپنے والدین اوربھائی پر طعنہ زنی کرنے او ر مارپیٹ   کا لگایا الزام

نئی دہلی،21جون:

ترقی اور تعلیم کے اس دورمیں بھی لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان امتیاز اور تفریق کے رویے سے ہمارا معاشر ہ آج تک باہر نہیں نکل سکا ہے ۔جس کا خمیازہ آئے دن سماج میں دیکھنے کو ملتا ہے ۔خاص طور پر ہندوستان کا معاشر اس معاملے میں انتہائی بے حس ثابت ہوا ہے ۔لڑکے کی پیدائش پر خوشی منانا اور لڑکیوں کی پیدائش پر مایوسی کے واقعات اب بھی پیش آتے رہتے ہیں ۔جہاں پر بہو کے ساتھ خاندان کا رویہ انتہائی افسوناک ہوتا ہے ۔

ایسا ہی ایک معاملہ مدھیہ پردیش میں پیش آیا ہے جہاں اولاد میں دو لڑکیاں ہونے کی وجہ سے ایک بیٹے اور بہو کو گھر والوں کے روز روز کے طعنوں سے تنگ آکر خود کشی جیسا انتہائی قدم اٹھانا پڑا۔یہ سننے بھی آج کے معاشرے میں عجیب ضرور لگ سکتا ہے لیکن یہ ہمارے سماج کی حقیقت ہے ۔اندر کے دوراکا پوری علاقے میں رہنے والے ہیمنت ڈولیا ور ان کی بیوی پوجا نےگھر والوں کی حراسانی اور ٹارچر سے تنگ آ کر منگل کو زہر کھا کر خود کشی کر لی ۔کیمرے پر اپنا دکھ ظاہر کرتے ہوئے دونوں نے گلاس میں زہر گھول کر پی لیا۔ پوجا کی موت ہو چکی ہے تو وہیں ہیمنت شوہر کا اسپتال میں علاج جاری ہے ۔یہ خوفناک قدم اٹھانے سے پہلے دونوں نے کیمرے پر اپنی ساری باتیں بتائیں ۔ انہوں نے خاندان پر پریشان کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ ہیمنت نے ویڈیو میں کہا ہے کہ دو بیٹی ہو جانے کی وجہ سے والدین اور بھائی اس کی بیوی کو پیٹتے ہیں ،گالی دیتے ہیں ۔یاد رہے ہی محکمہ صحت میں کام کرنے والے ہیمنت کی دو بیٹیاں ہیں ۔ دو بیٹیوں کی پیدائش کے بعد انہوں نے آپریشن کرا لیا تھا۔

ہندی روزنامہ ہندوستان  کی رپورٹ کے مطابق ہیمنت نے ویڈیو میں کہا کہ ہم خود کشی کر رہے ہیں میری بیوی اور میں ، میری ماں،میرا باپ اور میرا بھائی ان تینوں کی وجہ سے ہم خود کشی کر رہے ہیں۔ میری دو بچیاں ہیں اس لئے وہ ہمیں پریشان کرتے ہیں ۔ مرتے ہیں ،میرا بھائی بھی گالی دیتا ہے مارتا ہے ۔یہ زہر پی کر ہم خود کشی کر رہے ہیں ۔ہیمنت میں ایک سوال بھی کیا کہ اگر دو لڑکیاں ہونا گناہ ہے اور اسے پریشان کیا جائے گا تو ہر دو لڑکی کا باپ ایسا ہی کرے گا۔آخر میں ہیمنت نے کہا کہ ان ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے ۔ اس ویڈیو میں ہیمنت میں پولیس انتظامیہ پر بھی کوئی مدد نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔

واضح رہے کہ ایک تعلیم یافتہ اور بر سر روزگا ر جوڑے کا صرف بیٹیوں کے طعنے پر خود کشی کرنے کا واقعہ ہر فرد کے لئے حیران کن ہے ۔لوگوں کے درمیان یہ موضوع بحث ہے ۔لوگ سوال کر رہے ہیں کہ اس تعلیم یافتہ اور ترقی کے دور میں بھی لڑکی اور لڑکے کے درمیان امتیازی سلوک انتہائی افسوسناک معاملہ ہے ۔