
دشمن بھارت اور پاکستان نہیں، دشمن تو دہشت گرد اور علیحدگی پسند ہیں
امن کا نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نےدونوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر رد عمل کا اظہار کیا،دہشت گردانہ واقعات کی مذمت کی
نئی دہلی ،08 مئی :۔
پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں 26 بے گناہوں کی موت کے بعد مسلسل پاکستان تنقیدوں کے نشانے پر ہے۔دنیا بھر میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔بھارت کے ذریعہ گزشتہ شب پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کے بعد دونوں ممالک آمنے سامنے ہیں اور جنگ کے حالات بن چکے ہیں ۔ایک دوسرے شہروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اس واقعہ کے بعد دنیا بھر کے ممالک نے بھارت کے حق دفاع کی حمایت کی ہے ۔ دریں اثنا امن کا نوبل انعام پانے والی ملالہ یوسفزئی نے بھی دونوں ملکوں میں پائی جا رہی کشیدگی پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان ایک دوسرے کے دشمن نہیں ہیں بلکہ دشمن تو دہشت گرد اور علیحدگی پسند ہیں۔ انہوں نے دہشت گردانہ واقعات کی شدید مذمت کی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایک انٹرویو کے دوران ملالہ نے کہا، ’’ بھارت اور پاکستان کو مل کر دہشت گردی اور تقسیم کرنے والی طاقتوں کو روکنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاملوں میں عالمی برادری کو دخل دینا چاہیے اور امن اور بات چیت کی وکالت کرنی چاہیے۔
ملالہ نے کہا کہ وہ خود پاکستان میں دہشت گردی کی شکار ہو چکی ہیں۔ 2012 میں اسکول جاتے وقت طالبان نے ان پر جان لیوا حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جڑوں پر بات کرنی چاہیے۔ آخر ایسا کیوں ہو رہا ہے، کیونکہ کوئی پیدا ہوتے ہی علیحدگی پسند یا دہشت گرد نہیں ہو جاتا۔ کچھ ایسی باتیں ہوں گی جس کی وجہ سے علیحدگی پسند اور دہشت گرد پیدا ہوتے ہیں۔ ہمیں امن کے راستے سے انہیں کمزور کرنا ہوگا۔
ملالہ نے آگے کہا، ’’جن لوگوں نے دہشت گردی کی وجہ سے اپنے عزیزوں کو کھویا ہے، ان کو لے کر میں بہت غمزدہ ہوں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس خطرناک وقت میں پاکستان میں سبھی دوستوں اور کنبہ کے اراکین کے بارے میں خیال کرتی ہوں۔ عالمی سطح پر بات چیت کو بڑھاوا دیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ملالہ یوسفزئی مسلسل دہشت گردی کے خلاف اپنی آواز بلند کرتی رہی ہیں۔ اس دوران انہیں مخالف طاقتوں کی طرف سے نقصان پہنچانے کی بھی کوششیں کی گئیں لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ سال 2014 میں ملالہ یوسفزئی کو ان کی جدوجہد اور کوششوں کے لیے امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔