درگاہ خواجہ اجمیر کوسرکار کے قبضے سے آزاد کرایا جائے:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

 مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو کو خط لکھ کر درگاہ کا فورری ڈھانہ جاتی آڈٹ کرانے کا مطالبہ  

جے پور،19جولائی :۔

اجمیر میں واقع عالمی شہرت یافتہ درگاہ خواجہ اجمیر خستہ حالی کا شکار ہے۔حالیہ دنو ں میں تیز بارش اور آندھی کی وجہ سے عمارت کو نقصان پہنچا ہے ۔جس کے بعد عمارت کے استحکام کو ے کر انتظامیہ فکر مند ہے۔دریں اثنا  آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو سے اپیل کی ہے کہ وہ اجمیر شریف درگاہ کا فوری ڈھانچہ جاتی حفاظتی آڈٹ کرائیں، پچھلے دو ہفتوں میں چھت گرنے  کے دو واقعات کے بعد  بورڈ نے غفلت اور بدانتظامی کا حوالہ دیتے ہوئے 800 سال پرانے مزار کو مرکزی حکومت کے کنٹرول سے آزاد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رجیجو کو لکھے ایک خط میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے مرکزی حکومت کو 1955 کی یقین دہانیوں کی یاد دلائی جب درگاہ کو ریاستی انتظام میں لایا گیا تھا۔ بورڈ کا دعویٰ ہے کہ ان یقین دہانیوں میں مزار کے ورثے کے ڈھانچے کا مکمل تحفظ اور دیکھ بھال شامل ہے۔

بورڈ نے کہا ہے کہ درگاہ احاطے کے کئی حصے 500 سے 600 سال پرانے ہیں۔  مانسون زوروں پر ہونے کے ساتھ، تیز بارش  سے بھاری نقصان ہو سکتا ہے اگر فوری مرمت اور حفاظتی معائنہ نہیں کیا جاتا ہے اس کے نتیجے میں سانحہ بھی ہو سکتا ہے۔

مولانا محمد فضل الرحیم مجددی، جنرل سکریٹری AIMPLB نے یہ انتباہ کیا۔بورڈ نے موجودہ انتظامیہ پر اپنی ذمہ داری میں ناکام ہونے کا الزام لگاتے ہوئے درگاہ کو مرکزی حکومت کے کنٹرول سے آزاد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قدم آگے بڑھایا ہے۔

بورڈ کے سرکردہ ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا، "یہ مودی حکومت کی مسلم ثقافتی ورثہ کی جگہوں کو نظر انداز کرنے کی مثال ہے۔ انہوں نے اس 800 سال پرانے مزار کا اسٹرکچرل آڈٹ بھی نہیں کرایا۔ اگر وہ اجمیر درگاہ کے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں، تو تصور کریں کہ وہ نئی ترامیم کے تحت وقف املاک کے ساتھ کیا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں‘‘۔ڈاکٹر الیاس نے مزید کہا، "ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ درگاہ کو مرکزی حکومت کے قبضے سے آزاد کیا جائے، ملک بھر کی مسلم تنظیمیں اپنا احتجاج درج کرائیں۔

دریں اثنا درگاہ انجمن کے سکریٹری سید سرور چشتی نے جمعہ کو ایک ویڈیو جاری کی جس میں صندل مسجد کے ساتھ مرکزی حرم کی بیرونی دیوار میں پانی کے رساؤ کو دکھایا گیا ہے، جس نے  مزار کی سالمیت کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔  جمعہ کو ہونے والی مسلسل بارش، جس نے اجمیر میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا کر دی، درگاہ احاطے کے کئی دیگر حصوں  پر خطرات کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔