درگاہ اجمیر شریف معاملہ:مرکزی حکومت نے ہندو سینا کی جانب سے داخل مقدمے کو خارج کرنے کی سفارش کی

نئی دہلی ،19 اپریل :۔

اجمیر میں واقع  عالمی شہرت یافتہ خواجہ معین الدین چشتی کی تاریخی درگاہ کو لے کر چل رہے تنازعے میں آج ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ہندو سینا کی طرف سے داخل اس مقدمے میں، جس میں درگاہ کو قدیم شیو مندر قرار دیا گیا ہے، مرکزی حکومت نے سخت موقف اپناتے ہوئے مقدمہ خارج کیے جانے کی سفارش کی ہے۔

یہ سفارش جمعہ 19 اپریل کو اجمیر کی ضلع عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران مرکزی حکومت کے اقلیتی امور کی وزارت کی طرف سے دی گئی۔ وزارت نے اپنے حلف نامے میں کہا کہ ہندو سینا کی طرف سے دائر کیا گیا مقدمہ قانونی طور پر ناقابل سماعت ہے اور اس میں کوئی معقول بنیاد موجود نہیں ہے جس پر عدالت غور کرے۔

وزارت نے مزید کہا کہ مقدمہ صرف عوامی توجہ حاصل کرنے کے لیے داخل کیا گیا ہے اور اس کا کوئی آئینی یا قانونی جواز نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزارت نے اس بات پر بھی اعتراض کیا کہ مقدمے میں حکومت ہند کو فریق نہیں بنایا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا کہ انگریزی میں دائر مقدمے کا درست ہندی ترجمہ بھی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

وزارت کے مطابق، مقدمے کے اصل متن اور اس کے ترجمے میں فرق پایا گیا ہے، جبکہ گزشتہ برس 27 نومبر کو عدالت میں ہوئی سماعت کے دوران مخالف فریقین کو اپنا مؤقف رکھنے کا موقع بھی نہیں دیا گیا۔ ان تمام وجوہات کی بنیاد پر حکومت نے عدالت سے مقدمہ خارج کرنے کی سفارش کی ہے۔

مرکزی حکومت کے اس مؤقف کو دیکھتے ہوئے عدالت نے آج کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے اس معاملے کی اگلی سماعت کے لیے 31 مئی کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔ اب عدالت میں آئندہ سماعت کے دوران ہندو سینا کو مرکز کی سِفارش پر اپنا جواب داخل کرنا ہوگا۔

اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے ہندو سینا کے صدر وشو گپتا نے کہا کہ مقدمے میں اگر کوئی تکنیکی خامی پائی گئی ہے تو اسے دور کیا جائے گا اور قانونی مشورے کے بعد مناسب جواب عدالت میں داخل کیا جائے گا۔

دوسری طرف، مسلم فریق نے مرکزی حکومت کے مؤقف کا خیرمقدم کیا ہے۔ درگاہ کے خادموں کی نمائندہ تنظیموں کے وکیل آشیش کمار سنگھ نے کہا کہ ہم شروع سے ہی مقدمے کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھاتے آئے ہیں۔مسلم فریق نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ مرکز نے سچائی پر مبنی اور قانون کے مطابق مؤقف اختیار کیا ہے اور عدالت سے ایک بار پھر اس مقدمے کو خارج کرنے کی اپیل کی ہے۔