خالصتانی دہشت گرد کے قتل کے معاملے میں کنیڈااور ہندوستان کے درمیان کشیدگی
کنیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کنیڈین شہری کے قتل میں ہندوستان کا ہاتھ ہونے کا لگایا الزام،اعلیٰ سفارتکار ملک بدر،ہندوستان کا بھی سخت ایکشن
نئی دہلی ،19 ستمبر
کینیڈامیں خالصتانی دہشت گرد کے قتل کے بعد ہندوستان اور کنیڈیا کے درمیان کشیدگی پیدا ہو گئی ہے ۔ پہلے کینیڈا نے تجارتی مشن کو ملتوی کیا اور اب پیر کو ایک ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا۔ یہ پیش رفت کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے اس بیان کے بعد سامنے آئی ہے کہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کو ہندوستانی ایجنٹوں نے قتل کیا۔ یہ بہت بڑا الزام ہے۔ کینیڈین سکھ تنظیمیں پہلے ہی بھارت پر یہ الزام لگا رہی تھیں۔ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ نجر جون میں مارا گیا تھا۔ دریں اثنا ہندوستان نے بھی کناڈا کو سخت پیغام دیا ہے ۔
بھارت نے کینیڈین ہائی کمشنر کیمرون میکے کو وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر ساؤتھ بلاک، نئی دہلی بلایا اور انہیں 5 دن کے اندر ملک چھوڑنے کو کہا۔ قبل ازیں، ہندوستانی حکومت نے کینیڈا کے وزیر اعظم کے الزامات کو ‘مکمل طور پر مسترد’ کیا تھا اور کہا تھا کہ اس کی سیاسی شخصیات کا ‘ایسے عناصر’ سے کھلے عام ہمدردی کا اظہار گہری تشویش کا باعث ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈین سیکیورٹی ایجنسیاں بھارتی حکومت اور خالصتانی دہشت گرد کی ہلاکت کے درمیان تعلق کی تحقیقات کر رہی ہیں۔کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا کہ کینیڈا میں بھارتی انٹیلی جنس چیف کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق جولی کا کہنا تھا کہ ’اگر الزامات درست ہیں تو یہ ہماری خودمختاری اور بنیادی اصولوں کی بڑی خلاف ورزی ہوگی، فی الحال ہم نے ایک اعلیٰ بھارتی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔‘ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکی صدر جو بائیڈن سے رابطہ کیا ہے۔ اس معاملے سے بھی بات کی ہے۔”
رپورٹ کے مطابق پی ایم ٹروڈو نے کہا کہ ہمارے ملک کے قومی سلامتی کے حکام کے پاس یہ ماننے کی وجوہات ہیں کہ "بھارتی حکومت کے ایجنٹوں” نے کینیڈین شہری کا قتل کیا۔ نجر سرے میں گرو نانک سکھ گوردوارے کے صدر بھی تھے۔ ٹروڈو نے کہا، "کینیڈین سیکورٹی ایجنسیاں ہندوستانی سرکاری ایجنٹوں اور کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات کی سرگرمی سے تحقیقات کر رہی ہیں”۔
ٹروڈو نے کہا، "کینیڈا کی سرزمین پر کسی کینیڈین شہری کے قتل میں کسی بھی غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ یہ ان بنیادی اصولوں کے خلاف ہے جن کے ذریعے آزاد، کھلے اور جمہوری معاشرے اپنا طرز عمل انجام دیتے ہیں۔ دوسری طرف بھارت نے منگل 19 ستمبر کو کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات کو "مضحکہ خیز اور محرک” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔