حیدرآباد کے چانکیہ پوری کالونی میں مسجد کے سامنے شدت پسند نوجوانوں کی شرانگیزی
عشا کی نماز کے دوران موٹر بائکس پر ہنگامہ،اسلام اور مسلمانوں کیخلاف اشتعال انگیز نعرے بازی

نئی دہلی ،20 فروری :۔
مساجد کے سامنے شدت پسند ہندو نوجوانوں کی شر انگیزی کا سلسلہ جاری ہے۔حیدر آباد میں ایک مسجد کے سامنے کچھ بھگوا پوش نوجوانوں کے ذریعہ ہنگامہ آرائی کا ویدیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ حیدر آباد کےناچارم پولیس اسٹیشن کے تحت چانکیہ پوری کالونی، ملا پور میں مسجد اشرف کے سامنے کا ہے۔ جہاں کل رات جب مصلیان مسجد میں عشاء کی نماز کے بعد سنت و نوافل ادا کرنے میں مصروف تھے، چند فرقہ پرست عناصر موٹربائیکس پروہاں پہنچے اور ہارن بجاتے ہوئے اونچے، ایکسلیٹر پر گاڑیوں کو گھماتے ہوئے اشتعال انگیز نعرے لگا کر پرامن ماحول کو مکدر کرنے کی کوشش کی۔ زعفرانی پرچم تھامے 10-15 نوجوان تقریباً 9:20 بجے مسجد کے سامنے جمع ہوئے اور گاڑیوں کو گھماتے ہوئے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مبینہ طور پر اشتعال انگیز نعرے لگائے۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ شر انگیزی تقریباً ڈھائی گھنٹوں تک جاری رہی۔ پرد یش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری خواجہ غیاث الدین نے بتایا کہ ابتداء میں جب دو نوجوان پولیس اسٹیشن پہنچ کران نوجوانوں کی شر انگیزی کے خلاف شکایت درج کروانی چاہی تھی مگر اسٹیشن ہاؤز آفیسر مسٹر ردویر کمار نے انہیں یہ کہہ کر واپس کر دیا گیا کہ وہ کل صبح شکایت درج کریں گے تاہم چند کانگریسی قائدین کے دباؤ ڈالنے پر پولیس کی دو گاڑیوں کو روانہ کیا گیا تاہم شرپسندوں کو گرفتار کرنے سے گریز کیا گیا۔
بتایاجاتا ہے کہ وہاں پر پولیس پکٹس کو تعینات کردیا گیا ہے۔ غیاث الدین نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے انہیں بتایا کہ ان نوجوانوں نے جو مہلک ہتھیاروں سے لیس تھے نہ صرف مسجد کے روبرو شرانگیزی کا مظاہرہ کیا بلکہ مسلمانوں کے مکانات کے روبرو بھی ایسی ہی حرکت کی۔ کانگریس کے قائد عثمان بن محمد الہاجری نے بھی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پولیس کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تمام شر پسندوں کی نشان دہی کی جائے اورانہیں فوری گرفتار کیا جائے۔ یہی نہیں بلکہ بروقت کارروائی کرنے میں ناکام پولیس عہدیداروں کے خلاف سخت محکمہ جاتی تادیبی کارروائی کی جائے۔